وزیر خارجہ کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات

26 اگست 2021
وزیر شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کا ایک منظر— فوٹو: نوید صدیقی
وزیر شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کا ایک منظر— فوٹو: نوید صدیقی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چار ملکی دورے کے آخری مرحلے میں جمعرات کو ایران کے دارالحکومت تہران پہنچے جہاں مہر آباد ہوائی اڈے پر ایران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے ان کا خیر مقدم کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے تہران میں ملاقات کی، ملاقات میں وزیر خارجہ کے ہمراہ افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق، تہران میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ کا افغانستان کی صورتحال پر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے پر زور

وزیر خارجہ نے صدارتی انتخابات میں کامیابی اور کابینہ پر پارلیمنٹ کی توثیق حاصل کرنے پر پاکستانی قیادت کی طرف سے صدر ابراہیم رئیسی کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان کے ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں کام کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا تاکہ برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

انہوں نے ایران خصوصاً سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کی جانب سے مسئلہ کشمیر کی مسلسل حمایت پر صدر ابراہیم رئیسی کا شکریہ ادا کیا۔

افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر وزیر خارجہ نے ایرانی صدر کو پاکستان کے مربوط نقطہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے پڑوسیوں کے لیے آگے بڑھنے کے لیے مسلسل مشاورت ضروری ہے کیونکہ افغانستان میں امن خطے کے لیے معاشی اور سیاسی فوائد کا باعث بنے گا۔

وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی نے افغانستان کی صورتحال کے تناظر میں علاقائی نقطہ نظر کو مضبوط بنانے کے لیے شاہ محمود قریشی کے دورے کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ افغانستان امن اور استحکام قائم ہ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے وزیر خارجہ 4 ملکی دورے پر روانہ

شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور انہیں یہ منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔

دوران ملاقات وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق، ایران میں پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ دو طرفہ برادرانہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین تجارتی مراسم بڑھانے کے لیے ادارہ جاتی میکنزم کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان علاقائی صورتحال خصوصاً افغانستان کی موجودہ صورتحال اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

مزید پڑھیں: جی 7 نے طالبان سے 31 اگست کے بعد کابل سے محفوظ راستے کی 'ضمانت' مانگ لی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ایران کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان کے موقف کی مستقل اور غیر مشروط حمایت قابلِ تحسین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے امن، استحکام اور جامع سیاسی تصفیے کے لیے مربوط علاقائی لائحہ عمل کی تشکیل انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور افغانستان میں قیام امن معاشی انضمام، علاقائی و عوامی سطح پر روابط کے فروغ میں معاون ثابت ہو گا۔

ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران، پاکستان کے ساتھ دو طرفہ برادرانہ تعلقات کے فروغ کی پالیسی پر کاربند ہے اور افغانستان کی صورتحال کے تناظر میں وزیر خارجہ کی عملی کاوشوں کو سراہا۔

وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب کو بھی دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں