پاکستان کووڈ 19 پر تحقیق کرنے والے 52 ممالک میں شامل

اپ ڈیٹ 27 اگست 2021
کووڈ 19 کے علاج کے لیے اہم عالمی مطالعات میں تعاون کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کو سراہتے ہیں، عہدیدار ڈبلیو ایچ او — فائل فوٹو: اے ایف پی
کووڈ 19 کے علاج کے لیے اہم عالمی مطالعات میں تعاون کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کو سراہتے ہیں، عہدیدار ڈبلیو ایچ او — فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی سربراہی میں 'سولیڈیرٹی پلس' کلینیکل ٹرائل میں حصہ لینے کے لیے اندراج کرایا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ ٹرائل کووڈ 19 انفیکشن کے علاج کے لیے تین ممکنہ ادویات آرٹیسونیٹ، اماتینیب اور انفلیکسیماب کا لوگوں کو وبائی مرض کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے اور مرنے سے بچانے کے لیے جائزہ لے گا۔

ڈبلیو ایچ او نے اعلان کیا ہے کہ مصر، ایران، کویت، لبنان، عُمان، پاکستان اور سعودی عرب کے محققین اور سائنسدان دنیا بھر کے 52 ممالک کے ہزاروں محققین کے ساتھ اس تحقیق میں شامل ہو رہے ہیں جو کہ کووڈ 19 تحقیق اور پیش رفت پر سب سے بڑا عالمی تعاون ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان، برطانوی سفری پابندی کی 'ریڈ لسٹ' میں برقرار

تین ممکنہ ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک پینل نے متعلقہ علاج کے تمام دستیاب شواہد کا جائزہ لینے کے بعد کیا۔

ادویات دیگر جان لیوا بیماریوں کے علاج میں مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔

آرٹیسونیٹ شدید ملیریا کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اماتینیب مخصوص کینسر کے لیے اور انفلیکسیماب مدافعتی نظام کی بیماریوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے جیسے کرون کی بیماری اور رمیٹوئڈ آرتھرائٹس۔

کووڈ 19 گزشتہ صدی میں صحت عامہ کا سب سے زیادہ تباہ کن چیلنج رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائنو فارم کا کورونا کی نئی اقسام کے خلاف ویکسین کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ

دو سال سے بھی کم عرصے میں وبائی مرض نے دنیا بھر میں 44 لاکھ سے زائد جانیں لے لی ہیں، صحت کے نظام کو مغلوب کردیا ہے اور معیشتوں اور معاشروں کو متاثر کیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المندھاری نے کہا کہ 'یہ ضروری ہے کہ ہم کووڈ 19 کی وجہ سے شدید متاثرہ افراد کو ہسپتال میں داخل ہونے اور اموات کو روکنے کے لیے مؤثر علاج تلاش کریں، ہم کووڈ 19 کے علاج کے لیے اہم عالمی مطالعات میں تعاون کے لیے خطے کے ممالک کی کوششوں کو سراہتے ہیں'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں