کنٹونمنٹ بورڈ انتخابات: مسلم لیگ (ن) کے پی ٹی آئی پر سنگین الزامات

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2021
کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کو چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ن لیگ رہنما—اسکرین شاٹ
کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کو چرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ن لیگ رہنما—اسکرین شاٹ

پاکستان مسلم (ن) کے رہنماؤں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور وزیر اعظم عمران خان سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب پر کنٹومنٹ انتخابات کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت کونسلرز کو خرید رہی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے دفتر کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور احسن اقبال نے وفاقی حکمران جماعت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے سرکاری مشینری کو استعمال کر رہے ہیں۔

خواجہ سعید رفیق کا کہنا تھا کہ احسن اقبال کی سربراہی میں ان کی جماعت نے الیکشن کمیشن میں انتخابی ضوابط کی خلاف ورزی سے متعلق تحریری درخواست جمع کروادی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے پہلے بھی شکایات کی تھیں لیکن اب چیف الیکشن کمشنر کو تحریری طور پر شکایت دی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان خود لاہور آکر گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر کنٹونمنٹ انتخابات کے آزاد کونسلرز کو اپنے امیدوار کے حق میں بٹھا رہے ہیں، جن کی ہم تصاویر بھی شائع کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'الیکٹرانک مشینوں کے ذریعے انتخابات کرانے پر اتفاق ہوگیا'

خواجہ سعید رفیق کے مطابق انتخابات کو چرانے کے لیے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی سرکاری مشینری کو استعمال کرتے ہوئے پولیس و دیگر سرکاری افسران کے تبادلے بھی کر رہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے مطابق تین سال تک تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو سیوریج سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں کا خیال نہیں آیا تھا مگر اب کنٹونمنٹ انتخابات آتے ہی سرکاری پیسہ حلقوں میں لگا کر انتخابی قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کی جاری ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے دعویٰ کیا کہ جہاں جہاں ان کی جماعت کا ووٹ بینک زیادہ ہے، وہاں پی ٹی آئی والے سرکاری مشینری اور وسائل خرچ کرکے انتخابات کو چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے بھی تحریک انصاف پر انتخابی ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی خواہش ہے کہ الیکشن کمیشن کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے دوران خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے کے بجائے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

انہوں نے بیورو کریسی اور خصوصی طور پر سول سروسز کے افسران کو اپیل کی کہ وہ تحریک انصاف کا حصہ بننے کے بجائے سرکاری ملازم کی طرح خدمات سر انجام دیں، ورنہ قوائد کے خلاف کام کرنے پر ان کے خلاف کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ووٹ ڈالنے کا عملی مظاہرہ

انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر اپنی پارٹی کے تحفظات پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کے خدشات مفروضوں پر مبنی نہیں بلکہ حقیقت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹنگ مشینوں کی چپ تبدیل ہوتی ہے اور سافٹ ویئر اپڈیٹ ہوتا رہتا ہے، اس کی وجہ سے ان مشینوں کی افادیت پر سوال اٹھتے ہیں۔

صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ تحریک انصاف ایسے انتخابی اصلاحات چاہتی ہے جس کے تحت صرف ان افراد کو ہی ووٹ کا حق ہوگا جنہیں حکومت کلیئر قرار دے گی۔

انہوں نے بتایا کہ انتخابی اصلاحات کی ایک شق کے مطابق ووٹر فہرست نادرا اور الیکشن کمیشن کے پاس بھی ہوگی، جس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت اپنی مرضی سے ووٹرز کو کلیئر کرکے من پسند افراد کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دے گی۔

احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کے علاوہ ان کی پارٹی دیگر رہنماؤں نے بھی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف پر انتخابی ضوابط کی خلاف ورزیوں کے الزامات لگائے۔

تبصرے (0) بند ہیں