ملک میں 2 کروڑ بچوں کا اسکول نہ جانا بہت بڑا المیہ ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2021
وزیراعظم کا احساس تعلیمی وظائف پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز
وزیراعظم کا احساس تعلیمی وظائف پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب—تصویر: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کا سب سے بڑا سرمایہ اس کے عوام ہوتے ہیں جب انہیں تعلیم نہیں دی جائے گی تو نہ صرف وہ سرمایہ ضائع ہوگا بلکہ یہ ظلم اور ناانصافی بھی ہے کہ انہیں اوپر آنے کا موقع ہی نہیں دیا جائے۔

احساس تعلیمی وظائف پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جو یہ پروگرام لانچ کیا ہے اس کے 2 اہم پہلو ہیں، پہلا یہ کہ ملک میں اسکول نہ جانے والے 2 کروڑ بچوں کو بنیادی تعلیم دی جائے کیوں کہ اتنی بڑی تعداد میں بچوں کا اسکول نہ جانا بہت بڑا المیہ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ پروگرام اس مسئلے کا حل پیش کررہا ہے جس کے تحت بچوں کو اسکولز میں لانے کی کوشش کی جائے گی، یہ مسئلہ زیادہ تر غریب گھرانوں میں ہوتا ہے اس لیے انہیں معاوضے اور مراعات دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:مستحق گھرانوں کے بچوں کیلئے 'احساس سیکنڈری ایجوکیشن' پروگرام کی منظوری

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسکول نہ جانے والے بچوں میں زیادہ تعداد لڑکیوں کی ہے، ہم نے تعلیم کو اہمیت نہیں دی لیکن خاص کر لڑکیوں کی تعلیم کو زیادہ اہمیت نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ہمارا اتنا بڑا اثاثہ ضائع ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تعلیم یافتہ خاتون، ایک مرد سے زیادہ معاشرے کو فائدہ پہنچاتی ہے کیوں کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دیتی ہے، گھر کا نظام بدل دیتی ہے اور گھر میں بچوں کی صحت اور بہتر دیکھ بھال کا معاشرے پر بہت اثر پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام میں لڑکیوں کو زیادہ مراعات دی گئی ہیں، لڑکوں کے لیے تعلیمی وظیفہ ڈیڑھ ہزار روپے جبکہ لڑکیوں کے لیے 2 ہزار روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں یہ تاثر ہے کہ گویا ہم اپنی بچیوں کو پڑھانا نہیں چاہتے ایسا بالکل نہیں ہے، میں پاکستان کے تمام علاقوں میں گیا ہوں، شاید ہی کسی نے پاکستان کو اس طرح دیکھا ہو جو میں نے دیکھا ہے، ایسا کوئی علاقہ نہیں جہاں والدین اپنی بیٹیوں کو تعلیم نہ دلوانا چاہیں۔

مزید پڑھیں: احساس پروگرام میں پیسوں کی تقسیم کو کوئی غیر منصفانہ نہیں کہہ سکتا، وزیراعظم

وزیراعظم نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں مختلف مسائل حائل ہوتے ہیں، کئی مرتبہ اسکولز دور ہوتے ہیں یا ان میں اساتذہ ہی نہیں ہوتے لیکن حکومت کی ذمہ داری تھی کہ سہولیات فراہم کی جاتیں جو نہیں کی گئیں، میں خاص طور پر سراہتا ہوں کہ ہمیں لڑکیوں کو اسکولز آنے کی ترغیب دینی چاہیے۔

احساس تعلیمی وظائف پروگرام

احساس تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت معاشرے کے غریب اور نادار گھرانوں کے بچوں کو پرائمری، سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری تعلیم کے لیے وظائف دیے جائیں گے۔

اس حوالے سے جاری بیان کے مطابق یہ پروگرام ملک بھر کے تمام اضلاع میں شروع کیا جائے گا، پروگرام کو احساس وظائف پالیسی کے تحت مرتب کیا گیا ہے جس میں لڑکوں کی نسبت لڑکیوں کے لیے زیادہ وظیفہ مختص کیا جائے گا۔

احساس تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت پرائمری اسکول کے لڑکوں کے لیے 15سو روپے جبکہ لڑکیوں کے لیے 2 ہزار روپے وظیفہ سہ ماہی بنیادوں پر دیا جائے گا۔

سیکنڈری اسکول کے لڑکوں کو 2500 روپے اور لڑکیوں کو 3 ہزار جبکہ ہائیر سیکنڈری سطح کے لڑکوں کو ساڑھے 3 ہزار اور لڑکیوں کو 4 ہزار سہ ماہی وظیفہ ملے گا۔

یہ وظائف ان بچوں کی ماؤں کو بائیو میٹرک کے ذریعے دیے جائیں گے جن کی اسکول میں حاضری 70 فیصد ہو گی۔

تبصرے (0) بند ہیں