آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر کو 2021 کے روکس پرائز سے نواز دیا گیا

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2021
ڈاکٹر بھٹہ کے پاس  معلومات کا ذخیرہ ہے — فائل فوٹو:اے کے یو ویب سائٹ
ڈاکٹر بھٹہ کے پاس معلومات کا ذخیرہ ہے — فائل فوٹو:اے کے یو ویب سائٹ

آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) کے پروفیسر ذوالفقار بھٹہ کو صحت پر مرتب ہونے والے اثرات میں شواہد تبدیل کرنے پر روکس پرائز 2021 سے نواز دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پروفیسر ذوالفقار بھٹہ کے کام نے زچگی اور نوزائیدہ کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے عالمی پالیسی میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

وہ آغا خان یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ برائے گلوبل ہیلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ اور سینٹر آف ایکسلینس ان ویمن اینڈ چائلڈ ہیلتھ کے بانی ڈائریکٹر کے علاوہ سِک کڈ سینٹر فار گلوبل چائلڈ ہیلتھ کے شریک ڈائریکٹر ہیں۔

مزید پڑھیں:پاکستانی ڈاکٹر کے لیے عالمی ایوارڈ

انہیں واشنگٹن یونیورسٹی میں انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلوایشن کی جانب سے روکس ایوارڈ سے نوازا گیا جو بورڈ کے بانی اراکین ڈیوڈ روکس اور ان کی اہلیہ باربرا کی جانب سے فنڈ کردہ ہے۔

مذکورہ اعزاز 2013 میں متعارف کروایا گیا تھا جو شواہد پر مبنی صحت عامہ کی کامیابی کے لیے دیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے اور اس کے لیے دنیا بھر سے نامزدگیاں موصول ہوتی ہیں۔

ڈیوڈ روکس اور ان کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ پروفیسر ذوالفقار بھٹہ نے بطور محقق اور رہنما زچہ و بچہ کی صحت پر زبردست اثرات مرتب کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم ان کے ناقابل یقین کام اور صحت کی عدم مساوات کو کم کرنے کا عزم کو اعزاز دینے پر بہت خوش ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا ویکسین تیار کرنے والی خاتون کے اعزاز میں باربی تیار

ان کا مزید کہنا تھا کہ پروفیسر کا کام نوزائیدہ اور بچے کی بقا اور کم غذائیت پر مرکوز ہے جس میں صحت کی تفاوت کو کم کرنے اور کم آبادیوں تک پہنچنے کے علاوہ تنازعات اور انسانی ہنگامی حالات میں صحت کی دیکھ بھال پر خاص زور دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ پروفیسر ذوالفقار علی بھٹہ نے ماؤں اور بچوں میں غذائیت کی کمی سے نمٹنے کے لیے مداخلت پر عالمی اتفاق رائے پیدا کرنے کے ساتھ اشاعت سے عالمی ادارہ صحت کو پالیسی اور گلوبل فنڈنگ کی ترجیحات کے بارے میں آگاہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

اے کے یو میڈیکل کالج کے ڈین کا ڈاکٹر عادل حیدر کہنا تھا کہ ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ معلومات کا خزانہ ہیں، طب اور تحقیق کی دنیا میں ان کی شراکت انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروفیسر ذوالفقار نے اپنے غیر معمولی کام سے نہ صرف اے کے یو بلکہ پاکستان اور دنیا بھر کو بھی متاثر کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں