حاملہ خواتین میں کووڈ ویکسینز کے استعمال کے اثرات کا مزید ڈیٹا سامنے آگیا

09 ستمبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

حمل کے ابتدائی ایام میں کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے ویکسین کا استعمال اسقاط حمل کا خطرہ نہیں بڑھاتا۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

طبی جریدے جاما میں جاری تحقیق میں اسقاط حمل کا سامنا کرنے والی خواتین کا موازنہ دوران حمل کووڈ 19 ویکسینز کے استعمال کرنے والی خواتین سے کیا۔

اس مقصد کے لیے دسمبر 2020 سے جون 2021 کے دوران ایک لاکھ 5 ہزار سے زیادہ حاملہ خواتین کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

تحقیق میں ہر 4 ہفتے بعد ان خواتین کی صحت کی مانیٹرنگ کی گئی تھی اور مجموعی طور پر 13 ہزار 160 خواتین کو اسقاط حمل کا سامنا ہوا۔

ان خواتین کا جائزہ حمل کے چھٹے ہفتے سے 19 ویں ہفتے تک لیا گیا تھا اور دریافت کیا کہ کووڈ ویکسین کے استعمال سے اگلے 28 دنوں میں اسقاط حمل کے خطرے میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔

محققین نے بتایا کہ ہمارے ڈیٹا سے ان تحقیقی شواہد میں اضافہ ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کرانی چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ حاملہ خواتین وائرس سے خود کو بچائیں کیونکہ ان کے لیے کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس سے قبل اگست 2021 میں امریکا میں ہونے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کووڈ 19 کی روک تھام کرنے والی ویکسینز حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لیے محفوظ ہیں اور انہیں دیگر خواتین کے مقابلے میں زیادہ سنگین مضر اثرات کا سامنا نہیں ہوتا۔

یونیورسٹی آف واشنگٹن اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں ویکسینیشن کرانے والی 17 ہزار سے زیادہ خواتین کو شامل کیا گیا اور ان میں حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کی اکثریت تھی

تحقیق میں بتایا گیا کہ حاملہ خواتین میں ویکسینیشن سے معمول کے ری ایکشن سے ہٹ کر کوئی غیرمعمولی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین کی صحت پر ویکسین سے کوئی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

محققین نے بتایا کہ ہمیں توقع ہے کہ نئے ڈیٹا سے حاملہ خواتین کو یقین دہانی کرانے میں مدد ملے گی کہ کووڈ سے بچاؤ کے لیے انہیں ویکسینیشن کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف ویکسین محفوظ ہیں بلکہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین کو کسی قسم کے غیرمعمولی مضر اثرات کا سامنا نہیں ہوتا، وہ وہ خدشہ ہے جس کا لوگوں کی جانب سے عام اظہار کیا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں