نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو رپیڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے استثنیٰ

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2021
نیوزی لینڈ کی ٹیم راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول میچز کھلے گی — فائل فوٹو: اے پی
نیوزی لینڈ کی ٹیم راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول میچز کھلے گی — فائل فوٹو: اے پی

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے ہفتے کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے والی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تاہم دیگر ایس او پیز جیسا کہ ایئرپورٹ پہنچنے پر تھرمل اسکیننگ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

مہمان ٹیم کو ایئرپورٹ پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ سے استثنیٰ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی درخواست پر دیا گیا ہے، کیونکہ پی سی بی کی جانب سے نیوزی لینڈ ٹیم کے سرینا ہوٹل پہنچنے پر کھلاڑیوں کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اسلام آباد اور لاہور میں 3 ایک روزہ اور 5 ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی میزبانی کرے گا، کیوی ٹیم 11 ستمبر کو بنگلہ دیش سے بیمان بنگلہ دیش کی چارٹرڈ پرواز بی جی -4031 کے ذریعے 11 ستمبر کو اسلام آباد پہنچے گی۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا 18 سال بعد دورہ پاکستان، شیڈول جاری

پی سی بی کے بائیو سیکیور پروٹوکول کے مطابق نیوزی لینڈ کی ٹیم سے کسی اجنبی کو ملنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور صرف پی سی بی کے وہ ڈرائیورز اور عہدیدار اس ببل کا حصہ ہوں گے جن کے قرنطینہ کا دورانیہ مکمل کرنے کے ساتھ کورونا کے تین منفی ٹیسٹ آئے ہوں گے۔

پی سی بی نے سی اے اے سے درخواست کی تھی کہ چونکہ ٹیم بائیو سیکیور ببل سے بائیو سیکیور ببل میں سفر کر رہی ہے اس لیے اسے ایئرپورٹ ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا جاسکتا ہے، پی سی بی ٹیم کا پی سی آر ٹیسٹ اسلام آباد میں ان کے ہوٹل میں کرے گا۔

پی سی بی کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اینٹیجن ٹیسٹ سے استثنیٰ کی اجازت دے دی تاہم غیر ملکی مسافروں کے حوالے سے دیگر ایس او پیز جیسا کہ ایئرپورٹ پہنچے پر تھرمل اسکینگ اور دیگر ایس او پیز پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز کیلئے میچ آفیشلز کا اعلان

نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے لیے سیکیورٹی کے فل پروف انتظامات کیے گئے ہیں جو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول میچز کھلے گی۔

شہریوں کی سہولت کے لیے متبادل ٹریفک پلان بھی ترتیب دیا گیا ہے جو پہلے ہی شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ میں اضافے کے باعث پریشانی میں مبتلا تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں