ہمارے اپوزیشن کے دوست تحریک عدم اعتماد نہیں لا سکتے تو استعفے دے دیں، بلاول

10 ستمبر 2021
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری رحیم یار خان کے بہادر پور چوک میں وکرز کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری رحیم یار خان کے بہادر پور چوک میں وکرز کنونشن سے خطاب کر رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے اپوزیشن میں موجود دوست اپنے ووٹ کا استعمال ہی نہیں کرنا چاہتے حالانکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے ہیں اور اگر وہ عدم اعتماد نہیں لا سکتے تو اپنی ہی حکمت عملی کے مطابق استعفے دے دیں۔

رحیم یار خان کے بہادر پور چوک میں وکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ظالموں کے آگے مزاحمت کی ہے چاہے وہ جنرل یحیٰ ہوں، جنرل ضیا ہوں یا جنرل مشرف، پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ عوام کو حقوق دلانے کے لیے عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کا کردار ادا کریں یا اعلان کریں حکومت کے سہولت کار ہیں، بلاول

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک اور ظالم ملک پر مسلط ہے جس سے ہر شہری مشکلات کا شکار ہے، عمران خان بڑے بڑے دعوے کرکے حکومت میں آئے جیسے ایک کروڑ نوکریاں، 50لاکھ گھر اور 90روز میں کرپشن کا خاتمہ لیکن یہ سارے دعوے اور وعدے جھوٹے ثابت ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ روزگار دینے کے بجائے عمران خان نے ہزاروں لاکھوں افراد کو بیروزگار کر دیا ہے اور انکروچمنٹ کے نام پر لوگوں سے ان کی چھت چھین لی ہے جبکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران خان کے تین سالہ دور میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔

بلاول نے مزید کہا کہ سیکٹریٹریٹ کے نام پر عمران خان وسیب کے عوام کو ایک لولی پوپ دے رہے ہیں کیونکہ جب انہوں نے سیکریٹریٹ کا اعلان کیا تو اس سے ظاہر ہوگیا کہ عمران خان کبھی بھی وسیب کے عوام ان کو صوبہ نہیں دینا چاہتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے خیبرپختونخوا کے عوام کو شناخت دی اور پیپلزپارٹی ہی وسیب کے عوام کو ان کا صوبہ دے گی جبکہ اس ضمن میں ہم نے پہلے ہی سینیٹ سے دو تہائی اکثریت سے قانون سازی کی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف وفاقی حکومت نہیں، پنجاب حکومت اور جیالا وزیر اعلیٰ بھی چاہیے، بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں منتخب کرا کر ہم نے عمران خان کی قومی اسمبلی میں اکثریت کو اقلیت میں بدل دیا تھا، ہم اب بھی اپوزیشن میں اپنے دوستوں سے کہتے ہیں کہ وہ کٹھ پتلی کے کٹھ پتلی عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد لائیں اور اس کے بعد عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دوست اپنے ووٹ کا استعمال ہی نہیں کرنا چاہتے حالانکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے ہیں، ہم تو لانگ مارچ کی تیاریاں کر رہے تھے کہ ہمارے دوستوں نے اسے استعفوں کے ساتھ نتھی کر دیا، اگر وہ عدم اعتماد نہیں لا سکتے تو اپنی ہی حکمت عملی کے مطابق استعفے دے دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب اس کٹھ پتلی وزیراعظم کو ہم جیالوں کی مدد سے بھگائیں گے، ہم عوام کو ایک دن کے لیے بھی اس کٹھ پتلی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے اور انہیں نظر آرہا ہے کہ جیالے عمران خان کو بھگانے کے لیے تیار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں