'فحش' ویڈیوز کی حوصلہ شکنی کیلئے 'ٹک ٹاک' نیا مکانیزم لے آیا

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2021
ملک کے ٹیلی کام ریگولیٹر 'پی ٹی اے' نے چند ماہ قبل ٹک ٹاک پر پابندی لگادی تھی — رائٹرز
ملک کے ٹیلی کام ریگولیٹر 'پی ٹی اے' نے چند ماہ قبل ٹک ٹاک پر پابندی لگادی تھی — رائٹرز

مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹک ٹاک' نے ملک میں اردو زبان میں 'سیفٹی سینٹر' کا اجرا کردیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ پلیٹ فارم کے ذریعے شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں حکومتی ہدایات کی خلاف ورزی نہ ہو رہی ہو۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ ان شکایات کے بعد سامنے آیا کہ استعمال کنندگان کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز بہت عیاں اور شائستگی کی حدود سے باہر ہوتی ہیں۔

ملک کے ٹیلی کام ریگولیٹر 'پی ٹی اے' نے ان شکایات کے بعد چند ماہ قبل ٹک ٹاک پر پابندی لگادی تھی کہ پلیٹ فارم پر فحش ویڈیوز شیئر کرنے کے لیے ضرورت سے زیادہ آزادی حاصل ہے۔

'سیفٹی سینٹر' ایک آن لائن ذریعہ ہے جو صارف کو ٹولز اور وسائل سے لیس کرتا ہے تاکہ وہ حکومتی ہدایات کے مطابق ویڈیوز کو ایڈٹ اور ان میں ترامیم کر سکیں۔

ٹک ٹاک نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جو صارف کی تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور وسیع تر کمیونٹی کے ساتھ اشتراک کرنے کے لیے دلچسپ مصنوعات سامنے لاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر ملک بھر میں پابندی ہے، پی ٹی اے کی وضاحت

ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'پلیٹ فارم کے لیے یہ اہم ہے کہ وہ محفوظ مقام فراہم کرے جہاں استعمال کنندگان اپنے خیالات کو حقیقت کا روپ دے سکیں اور آزادنہ طور پر اظہار کر سکیں'۔

معلوماتی پورٹل کو مختلف سیکشنز میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں بچوں کے تحفظ، والدین کے لیے ہدایات، احتیاطی تدابیر اور خودکشی کے الرٹ سمیت حفاظت کے مختلف پہلو شامل ہیں۔

حفاظتی مرکز والدین اور سرپرستوں کو ان نئی ویڈیوز کے ذریعے حفاظتی طریقہ کار پر نظر ڈالنے کی پیشکش کرتا ہے کہ ایپ کس طرح حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔

پورٹل ایک 'گائیڈ' سیکشن پر مشتمل ہے جو استعمال کنندگان کو تحفظ، رازداری اور حفاظت کے بارے میں ٹک ٹاک کے نقطہ نظر کو مزید جاننے کے قابل بناتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک پر پابندی: پی ٹی اے کو معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت

سیکشن میں یہ ہدایات موجود ہیں کہ پلیٹ فارم کا کیسے استعمال کیا جائے اور کیسے حفاظتی اور رازداری ٹولز استعمال کیے جائیں۔

سیفٹی سینٹر کے ذریعے استعمال کنندگان ان افراد کی تعداد مقرر کر سکتے ہیں جو ان کی ویڈیوز پر تبصرہ کر سکیں اور انہیں پیغامات بھیج سکیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ 'ٹک ٹاک دنیا بھر کے صنعت کے ماہرین اور تنظیموں کے ساتھ اشتراک کرتا ہے تاکہ وہ نئی مصنوعات اور پالیسیوں کی تیاری اور استعمال کنندگان کو آگاہی فراہم کرنے کے حوالے سے ان کی رہنمائی حاصل کر سکے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں