کیا یہ عام چیز ایئر کنڈیشنر کی ضرورت ختم کردے گی؟

اپ ڈیٹ 19 ستمبر 2021
— فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی
— فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی

دنیا کے ہر گھر کی دیواروں پر پینٹ کا استعمال ہوا ہے مگر کیا اس عام ترین چیز کے ذریعے ایئر کنڈیشنر (اے سی) کی ضرورت ختم کی جاسکتی ہے؟

امریکی سائنسدانوں کو ایسا ہی لگتا ہے اور انہوں نے ایسا سفید ترین پینٹ تیار کیا ہے جو ان کے خیال میں بتدریج ایئر کنڈیشننگ کی ضرورت کو کم یا ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پورڈیو یونیورسٹی کا تیار کردہ یہ پینٹ کچھ ماہ پہلے تیار ہوا تھا اور دنیا بھر کی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا تھا۔

مگر اب اس پینٹ نے گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ بنالی ہے اور اسے اب تک کا سفید ترین پینٹ قرار دیا گیا ہے۔

ویسے سائنسدانوں نے یہ پینٹ عالمی ریکارڈ بنانے کے لیے تیار نہیں کیا تھا بلکہ ان کا مقصد بڑھتے عالمی درجہ حرارت میں کمی لانا ہے۔

پورڈیو یونیورسٹی کے مکینیکل انجنیئرنگ کے پروفیسر شیولین روآن کے مطابق 'جب ہم نے 7 سال قبل اس پراجیکٹ کا آغاز کیا تو ہمارے ذہن میں موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام اور توانائی کو بچانے کا مقصد تھا'۔

محققین کے مطابق وہ ایک ایسا پینٹ تیار کرنا چاہتے تھے جو روشنی کو عمارت کی دیوار سے پلٹا کر انہیں گرم ہونے سے بچا سکے۔

پینٹ کو اس قابل بنانے کے لیے ضروری تھا کہ وہ سفید ترین ہو۔

یونیورسٹی کے مطابق یہ پینٹ 98.1 فیصد سولر ریڈ ایشن کو ریفلیکٹ کرسکتا ہے جبکہ انفراریڈ حرارت کو بھی خارج کرتا ہے۔

چونکہ یہ پینٹ سورج کی حرارت کو اخراج کے مقابلے میں بہت کم جذب کرتا ہے تو اس کے نیچے موجود سطح بجلی کے بغیر ہی ٹھنڈی ہوجاتی ہے۔

اس سفید پینٹ سے ایک ہزار اسکوائر فٹ رقبے کو کور کرنے سے اتنی کولنگ ہوئی جو 10 کلو واٹس پاور کے برابر سمجھی جاسکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ بیشتر گھروں میں استعمال ہونے والے ایئرکنڈیشنرز کے مقابلے میں زیادہ طاقتور پینٹ ہے۔

اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی
اسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی

حرارت کو خارج کرنے والے اکثر پینٹ سورج کی 80 سے 90 فیصد روشنی کو ریفلیکٹ کرتے ہیں مگر وہ ارگرد کے مقابلے میں اپنے نیچے موجود سطح کو ٹھنڈا نہیں کرپاتے۔

مگر پورڈیو یونیورسٹی کے تیار کردہ پینٹ میں 2 چیزیں منفرد ہیں، ایک کیمیائی مرکب بریم سالفٹ کا بہت زیادہ اجتماع اور دوسرا بریم اسفالٹ کے مختلف حجم کے ذرات۔

محققین کی جانب سے ایک کمپنی سے شراکت داری بھی کی گئی ہے تاکہ اس سفید ترین پینٹ کو مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیا جاسکے۔

کچھ عرصے پہلے اس پینٹ کے حوالے سے ایک تحقیق کے نتائج سامنے آئے تھے جن میں محقین کا کہنا تھا کہ آپ کو ایئرکنڈیشنر کی ضرورت اس لیے پڑتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی چھت اور دیواروں کو گرم کردیتی ہے اور گھر کے اندر گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹ ایئرکنڈیشنر کی ضرورت ختم کردے گا کیونکہ یہ سورج کی روشنی کو منعکس کرے گا اور گھر کے اندر حرارت کو کم کردے گا۔

یہ پینٹ انفراریڈ تصویر میں جامنی رنگ کا نظر آتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ سورج کی براہ راست روشنی میں بھی ٹھنڈا رہتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کو توقع ہے کہ مستقبل میں یہ پینٹ گھروں، چھتوں، گاڑیوں اور شاہراؤں پر استعمال ہوگا جس سے عمارات میں بہت زیادہ توانائی استعمال کرنے ایئرکنڈیشنر کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

Muhammad Bilal Sep 19, 2021 06:44pm
Ye market main kab aye ga iss ki details bhi de dein, Shukria
AinOther Sep 19, 2021 06:53pm
Cancelled my order for air-conditioner.
John Sep 19, 2021 08:26pm
Around 40 years back I was in Pakistan and experimented with whitewash (Choona) on the roof. Very cheap and everyone knew how to dissolve it in water and apply it. there was at least a temperature difference of 5 degrees celsius between choona treated roof and the non-treated roof.
ندیم احمد Sep 19, 2021 09:26pm
سفید رنگ سورج کی روشنی کو Divert کر دیتا ہے۔ سفید چونے اور گلو کو پانی میں مکس کر کے چھت پر سفیدی کر دی جائے تو اس سے بھی چھت پر درجہ حرارت میں کمی اجاتی ہے ، کم خرچ ہے۔ لیکن اس کے ساتھ چھت پر سورج کی روشنی انتہائ تیز ہو جاتی ہے ۔ جو آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔