اشیائے خور و نوش سے لدے 17 امدادی ٹرک افغانستان کے حوالے

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2021
تقریب میں موجود افغان وفد نے بروقت امداد پہنچانے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا—فائل فوٹو: ڈان
تقریب میں موجود افغان وفد نے بروقت امداد پہنچانے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا—فائل فوٹو: ڈان

پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضروری اشیائے خورونوش سے لدے 17 کنٹینر ٹرک افغانستان میں طالبان کی نو تشکیل شدہ حکومت کو عطیہ کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طورخم سرحد پر امدادی اشیا افغان طالبان کے حوالے کرنے کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں پاک افغان تعاون فورم کے چیئرمین حبیب اللہ خان نے دیگر پاکستانی عہدیداران کے ہمراہ سامان سے لدے کنٹینرز طالبان رہنما مولوی مبارز افغانی کے حوالے کیے۔

تقریب سے خطاب میں حبیب اللہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کا مظاہرہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جنگ زدہ اور غربت کے شکار افغانستان کے عوام کو اس طرح کی مدد کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں امدادی کام میں تعاون پر اقوام متحدہ کا پاکستان سے اظہار تشکر

انہوں نے کہا کہ مدد اس وقت فراہم کی گئی ہے جب تقریباً تمام بین الاقوامی امدادی اداروں نے افغانستان میں اپنی امدادی سرگرمیاں معطل کر رکھی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال افغانستان میں اوسط سے بھی کم بارشوں کے باعث ذرعی پیداوار بہت کم رہی ہے یہ ان اہم وجوہات میں سے ایک ہے جس کے باعث پاکستان نے افغانستان کے لوگوں کے لیے امداد فراہم کی۔

تقریب میں موجود افغان وفد نے بروقت اشیائے خورونوش کی امداد پہنچانے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

بے روزگار مزدوروں کا احتجاج

دوسری جانب لنڈی کوتل میں متعدد یومیہ اجرت کمانے والے بے روزگار مزدوروں نے چار ماہ سے زائد عرصے سے طورخم سرحد پر پیدل آمدورفت کی پابندی پر احتجاج کیا۔

طورخم مزدور یونین کے چیئرمین عبدالسلام شنواری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پابندی کے باعث تقریباً 8 ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں جنہیں سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں:طالبان نے پیدل مسافروں کیلئے طورخم سرحد بند کردی

انہوں نے کہا کہ ان کی یونین کے متعدد اراکین آمدنی کا واحد ذریعہ ختم ہونے کے باعث نشے کے عادی بن گئے ہیں۔

مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طورخم سرحد پر پیدل آمدورفت پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کرتے ہوئے ان کے راہداری کارڈ بحال کیے جائیں تاکہ وہ سرحد پار اپنا کام دوبارہ شروع کرنے کے قابل ہوسکیں۔

دریں اثنا شہید خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کے اہل خانہ نے اپنے بچوں کے لیے ماہانہ وظیفہ معطل ہونے پر احتجاجاً پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

جمرود پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے شہید پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کو ملنے والے شہدا پیکج کی طرز پر تمام تر سہولیات اور مراعات دینے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی و وفاقی حکومت شہدا پیکج تحت مدد فراہم کرنے سے متعلق کیا گیا وعدہ پورا کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں