اسٹورٹ براڈ سفری پابندی کے باوجود ایشز سیریز کیلئے پُرامید

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2021
اسٹورٹ براڈ نے کہا کہ انہیں  آسٹریلیا کا سفر کرنے  پر خوشی ہوگی—فائل فوٹو: رائٹرز
اسٹورٹ براڈ نے کہا کہ انہیں آسٹریلیا کا سفر کرنے پر خوشی ہوگی—فائل فوٹو: رائٹرز

انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر اسٹورٹ براڈ کو شبہ ہے کہ آسٹریلیا کے سفر اور قرنطینہ کی پابندیوں کے باعث سال کے اختتام میں ہونے والی ایشز سیریز ملتوی کردی جائے گی لیکن انہوں نے کہا کہ کھلاڑی چاہتے ہیں کہ اس دورے کے لیے ممکنہ بہتر ماحول کا وعدہ کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کے کھلاڑی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ ان کے اہل خانہ کو آسٹریلیا میں ان سے ملنے کی اجازت دی جائے گی، آسٹریلیا نے کورونا وائرس کی روک تھام کے اقدام کے پیش نظر اپنی سرحد بند کردی تھی، ساتھ ہی شہریوں کے لیے محدود پروازیں اور وطن واپسی پر 14 روز کی آئسولیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

گزشتہ ماہ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی پی) کا کہنا تھا کہ وہ 'پُر اعتماد' ہیں کہ برسبین میں 8 دسمبر سے ایشز سیریز شروع ہو رہی ہے اور یہ منصوبے کے مطابق جاری رہے گی۔

35 سالہ انگلش کھلاڑی اسٹورٹ براڈ کا اپنی فٹنس سے متعلق کہنا تھا کہ وہ حال ہی میں کلائی کی انجری کے باعث بھارت کے خلاف سیزیز کے پہلے ٹیسٹ سے باہر ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:ایشز سیریز میں انگلینڈ کو ایک اور شکست کا خطرہ

انہوں نے کہا کہ انہیں آسٹریلیا کا سفر کرنے پر خوشی ہوگی۔

اسٹورٹ براڈ نے میل پر اپنے سنڈے کالم کی میل پر لکھا کہ 'مجھے نہیں لگتا کہ یہ دورہ ملتوی ہوگا، میرے دماغ میں یہ بات 100 فیصد واضح ہے کہ انگلینڈ ٹیم کچھ تفصیل کے ساتھ اس دورے پر روانہ ہوگی'۔

انہوں نے کہا کہ 'ای سی بی میں ہمارے سربراہوں کے لیے میرا سادہ سا پیغام ہے کہ ہمیں جنوری میں تیار کردہ ماحول کے ساتھ ذہنی طور پر مضبوط ہونے کےلیے بہترین مواقع فراہم کریں'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'چلیں ہم اسے جتنا ممکن ہو آرام دہ کرتے ہیں کیونکہ اگر آپ آسٹریلیا کی طرح کہیں جائیں اور بنکر میں بند ہوجائیں تو آپ دنیا کی دنیا کے بہترین مقام پر بھی لطف اندوز نہیں ہوسکتے اور نہ ہی کرکٹ جیت پائیں گے'۔

مزید پڑھیں:ایشز سیریز کے ساتھ تاریخ کی پہلی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا آغاز

انہوں نے کہا کہ 'ابھی اسکواڈ منتخب ہونے میں کچھ ہی ہفتے باقی رہ گئے ہیں لیکن کھلاڑی وقت تک تیار نہیں ہوسکتے جب تک انہیں معلوم نہ ہوجائے کہ انہیں کس لیے منتخب کیا جارہا ہے'۔

انگلینڈ آسٹریلیا جانے سے قبل اکتوبر اور نومبر میں متحدہ عرب امارات میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلے گا، اس طرح دونوں ایونٹ میں کھیلنے والے کھلاڑی 4 ماہ تک اپنے ملک سے دور رہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں