ماہرہ خان گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کے خلاف عالمی مہم کا حصہ

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2021
ماہرہ خان نے لوگوں کو بھی مہم کا حصہ بننے کی دعوت دی—اسکرین شاٹ، انسٹاگرام ویڈیو
ماہرہ خان نے لوگوں کو بھی مہم کا حصہ بننے کی دعوت دی—اسکرین شاٹ، انسٹاگرام ویڈیو

بچوں اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے ماضی میں کردار ادا کرنے والی ماہرہ خان گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کے خلاف ’کامن ویلتھ‘ کی عالمی مہم کا حصہ بن گئیں۔

ماہرہ خان نے انسٹاگرام پوسٹس کے ذریعے مداحوں کو بتایا کہ وہ ’کامن ویلتھ‘ اور ’جینٹل فورسز‘ نامی تنظیم کے تعاون سے چلنے والی عالمی مہم کا حصہ بن گئیں۔

اداکارہ نے انسٹاگرام پر مذکورہ مہم کا حصہ بننے کے حوالے سے متعدد پوسٹس کیں، جن میں انہوں نے تصدیق کی کہ وہ ’کامن ویلتھ‘ کے تحت شروع کی گئی مہم ’جوائن دی کورس‘ کا حصہ بن چکی ہیں۔

ماہرہ خان نے ویڈیو میں اپنا تعارف کرانے کے بعد کامن ویلتھ ارکان ممالک کے افراد کو مہم کا حصہ بننے کی دعوت بھی دی۔

اسی طرح انہوں نے ’جوائن دی کورس‘ نامی مہم سے متعلق دیگر دو پوسٹس بھی کیں، جن میں سے ایک ویڈیو میں انہوں نے لوگوں کو پیغام دیا کہ وہ گھریلو تشدد اور جنسی استحصال سمیت دیگر مسائل پر خاموش رہنے کی روایات کو ختم کرکے آواز بلند کریں۔

یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان اقوام متحدہ کی ’مہاجرین‘ کی خیرسگالی سفیر مقرر

ماہرہ خان جس مہم کا حصہ بنی ہیں، اسی مہم میں برطانوی، آسٹریلوی اور دیگر ممالک کی شوبز، اسپورٹس اور متعدد انفلوئنسر شخصیات شامل ہیں۔

’جوائن دی کورس‘ نامی مہم پاکستان، بھارت، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا سمیت دنیا کے 54 ممالک ارکان پر مشتمل تنظیم ’کامن ویلتھ‘ نے سماجی ادارے ’جینٹل فورس‘ کے تعاون سے شروع کی ہے۔

’کامن ویلتھ‘ کے ارکان ممالک میں زیادہ تر وہ ملک شامل ہیں جو ماضی میں سلطنت برطانیہ کے زیر کنٹرول تھے۔

’جوائن دی کورس‘ نامی مہم کے تحت دنیا بھر سے گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کے خاتمے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔

’کامن ویلتھ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر دنیا بھر میں 38 فیصد خواتین اپنے مرد ساتھیوں کے ہاتھوں قتل ہوتی ہیں جب کہ پاکستان میں حالات مزید خراب ہیں۔

مزید پڑھیں: مجھے آج تک کسی نے ہراساں نہیں کیا، ماہرہ خان

اقوام متحدہ (یو این) کے ذیلی ادارے ’یونائٹڈ نیشنز پاپولیشن فنڈ‘ (یو این ایف پی) کے مطابق پاکستان میں 32 فیصد خواتین جسمانی تشدد کا شکار ہیں جب کہ 40 فیصد شادی شدہ خواتین شوہروں کے ہاتھوں گھریلو تشدد کا نشانہ بنتی ہیں۔

ادارے کے مطابق پاکستان ڈیموگرافک سروے سے معلوم ہوا کہ تشدد برداشت کرنے والی ہر دو میں سے ایک خواتین نے کبھی تشدد سے بچاؤ کے لیے مدد نہیں مانگی اور نہ ہی انہوں نے کبھی اس کی کسی سے شکایت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں