کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے وفاق، سندھ کو سیاسی اختلافات دور کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2021
وزیر اعظم کے سی آر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں ٓ فوٹو:ڈان نیوز
وزیر اعظم کے سی آر کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں ٓ فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کرنے کے لیے وفاقی اور سندھ حکومتوں کو سیاسی اختلافات کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بات کراچی میں جدید الیکٹرکل سرکلر ریلوے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کی شرح نمو میں ایک شہر ان کی قیادت کرتا ہے، انگلینڈ میں لندن، امریکا میں نیو یارک اور پاکستان کے لیے کراچی وہ اہم شہر ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کراچی ایسا شہر ہے جس کی ترقی میں سارے پاکستان کی ترقی ہے تاہم یہاں 80 کی دہائی میں پیدا ہونے والے مسائل نے پورے ملک کو متاثر کیا۔

مزید پڑھیں: کے سی آر منصوبہ وقت پر مکمل ہوجائے گا، ریلوے حکام

انہوں نے کہا کہ شہر کے لیے سب سے اہم اس کا ٹرانسپورٹ کا نظام ہے جس پر اس طرح سے سرمایہ کاری نہیں ہوئی جیسے ہونی چاہیے تھی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کے سی آر، گرین لائن کراچی کے لیے بہت بڑا قدم ہے اور جس تیزی سے کراچی پھیل رہا ہے، ہمیں مزید کام بھی کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کا دوسرا بڑا مسئلہ پانی ہے، واپڈا چیئرمین نے بتایا ہے کہ 2 سالوں میں کراچی کو 'کے 4' کے ذریعے پانی پہنچادیا جائے گا۔

'وزیراعلیٰ سندھ بنڈل جزیروں کے منصوبے پر دوبارہ غور کریں'

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کراچی کے دیگر مسائل کے لیے وفاق اور سندھ حکومت کو مل کر کام کرنا ہوگا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو وفاقی حکومت، صوبائی حکومت کے بغیر نہیں کرسکتی۔

اس موقع پر انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے بنڈل جزیروں کے منصوبے پر دوبارہ غور کرنے کی درخواست کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بنڈل جزیروں کا سب سے بڑا فائدہ باہر سے سرمایہ کاری کا آنا ہے، اس کا سارا فائدہ سندھ کو ہے اور ہم اس پر مزید بات بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ سال سیلاب سے جو مسائل آئے تھے، خوشی ہے کہ ان پر کام کا آغاز ہوگیا ہے، 3 اہم نالوں کا کام بھی ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کے سی آر جیسے بڑے منصوبوں پر سندھ اور عوام کو پورا زور لگانا ہوگا کیونکہ اس میں مسائل پیدا آتے ہیں تاہم اگر یہ وقت پر مکمل ہوا تو اس پر کم سے کم لاگت آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کے سی آر منصوبے میں التوا پر سپریم کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز کردیا

تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ عمران اسمعٰیل، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے۔

قبل ازیں وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وفاقی حکومت کے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کو جدت دینے کے وژن کے تحت کراچی سرکلر ریلوے کو نہ صرف بحال کیا جا رہا ہے بلکہ موجودہ نظام کو وسعت اور جدت دینے کے لیے ایک بڑے منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا جارہا ہے۔

جدید سرکلر ریلوے کے اسٹیشنز رہائشی، صنعتی اور دفتری علاقوں کو ملائیں گے جس سے کراچی میں نہ صرف ٹریفک کا بہاؤ کم ہوگا بلکہ روزگار کے لیے سفر کرنے والے مسافروں کو سہولت ہوگی۔

207 ارب کی مجموعی لاگت سے مکمل ہونے والے جدید کراچی سرکلر ریلوے منصوبے میں بجلی سے چلنے والی ٹرینیں شامل کی جائیں گی جس سے آلودگی کو کم کرنے میں معاونت ملے گی۔

بعدازاں وزیرِ اعظم گورنر ہاؤس کراچی میں اجلاسوں کی صدارت بھی کریں گے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Hyder Sep 27, 2021 02:16pm
Pevasta Reh Sajar Say Umeedy Bahar Rukh
John Abbas Sep 27, 2021 08:01pm
Point to be noted! Electricity is not available for even those areas where KE recovery is above 90% , from where Electric Trains will get Electricity? Probably one more deadly blow for poor KE consumers is on it's way. Tsunami is heading towards Karachi.