میرٹ پر کیس چلا تو شہباز شریف 25 سال کیلئے جیل جا سکتے ہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2021
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دے رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دے رہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر میرٹ کی بنیاد پر روزانہ کیس چلا تو مسلم لیگ (ن) کے رہنما شہباز شریف اگلے 6 ماہ میں کم از کم 25 سال کے لیے جیل جا سکتے ہیں۔

منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں آج تک کسی بھی حکومت نے انتخابی اصلاحات پر زور نہیں دیا، یہ صرف عمران خان اور تحریک انصاف کی حکومت ہے جو اس معاملے کو آگے لے کر چلنا چاہتی ہے اور ہم نے اس حوالے سے مہم بھی چلائی ہیں۔

مزید پڑھیں: انتخابی اصلاحات کے سلسلے میں حکومت، اپوزیشن کمیٹی کی تشکیل پر متفق

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پارلیمان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گفتگو خوش آئند ہے اور ہم سمجھتے ہیں اس کو آگے بڑھنا چاہیے۔

'سمندر پار پاکستانیوں کو سیاسی نظام سے نکالنا بڑی زیادتی ہوگی'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت چلانے میں سمندر پار پاکستانیوں کا بڑا ہاتھ ہے اور انہی کی بدولت ہم آج کے حالات کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، اگر ہم ان کو اپنے سیاسی نظام سے نکال دیں تو یہ بہت زیادتی کی بات ہو گی لہٰذا وزیر اعظم نے حکومتی وزرا اور نمائندوں کو ہدایت کی ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ بنیادی امور کے طور پر بات کریں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا انتخابی اصلاحات کا لازمی حصہ ہوگا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین بھی اہم ہے کیونکہ انتخابات میں 70 فیصد معاملات پولنگ کے وقت کے خاتمے اور نتائج سامنے آنے کے دوران ہوتے ہیں اور اسی پر تنازع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک کمپنی سے 20 مشینیں منگوائی ہیں اور اُمید ہے کہ بڑے الیکشنز کو ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر شفٹ کر پائیں گے اور آپ دیکھ سکیں گے کہ الیکٹرانک ووٹنگ کا طریقہ کار کیسا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف الیکشن کمشنر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو عہدہ چھوڑ کر الیکشن لڑیں، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی اصلاحات کے لیے اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن یہ بات چیت وقت ضائع کرنے کے لیے نہیں بلکہ معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے ہونی چاہیے اور اس کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔

'بلند عمارتیں اتنی نہیں بن رہیں جتنی بننی چاہئیں'

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کریں گے اور جوائنٹ سیشن میں اپنا ایجنڈا لے جانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلند عمارتوں کا معاملہ بہت پرانا ہے اور کابینہ نے یہ کہا کہ جن شہروں میں ایئرپورٹس ہیں ان کے نزدیک این او سی کی شرط ختم کی جائے اور لوگوں کو راغب کیا جائے کہ وہ بڑے گھر بنانے کے بجائے بڑی عمارتیں بنائیں تاکہ شہر بے ہنگم طریقے سے نہ پھیلیں اور ہم بلند عمارتوں کے شہر بنا سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری تمام کوششوں کے باوجود ابھی تک اس معاملے پر عملدرآمد نہیں ہوا اور بلند عمارتیں اتنی نہیں بن رہیں جتنی بننی چاہئیں اور ایک کابینہ کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ وہ پتا لگا سکے کہ ایسا کیوں نہیں ہو پا رہا۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن بڑے میاں کے ہاتھ کی گھڑی اور چھوٹے میاں کے ہاتھ کی چھڑی ہے، اعظم سواتی

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایک ہزار ارب روپے کے اسکینڈل پر بھی گفتگو ہوئی کیونکہ 2013 کے ٹھیکوں کا ریٹ 2021 کے ٹھیکوں کے ریٹ سے ڈبل ہے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی اب جو سڑکیں بنا رہی ہے، وہ 2013 کے مقابلے میں 10، 10 کروڑ روپے سستی بن رہی ہے حالانکہ سڑک کے تمام مٹیریل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

191 ممالک کے شہریوں کیلئے ای-ویزا کی سہولت کا اعلان

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان کی این آر ٹی سی کو ٹرانسفر کی منظوری دی ہے، ٹیلیفون انڈسٹری آف پاکستان کی ہری پور میں اربوں روپے کی جائیداد فارغ پڑی ہوئی تھی، اس کو ہم نے این آر ٹی سی کو ٹرانسفر کردیا ہے اور اب یہاں فیوچر ٹیکنالوجیز کو نیٹ ورک بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ای ویزا کی سہولت پہلے صرف 50 ملکوں کو دستیاب تھی لیکن اب اس میں توسیع کی گئی ہے جس کے بعد یہ سہولت 191 ملکوں کے شہریوں کو دستیاب ہے، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہم ملک میں سیاحت اور کاروبار چاہتے ہیں۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ انڈونیشیا کی وبا کے دنوں میں جذبہ خیر سگالی کے طور پر انسانی بنیادوں پر مدد کی گئی ہے کیونکہ انڈونیشیا ہمارا دوست ملک ہے اور ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ای وی ایم کے بغیر انتخابات متنازع ہوجائیں گے'

ان کا کہنا تھا کہ رویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے نئی قانون سازی کی گئی ہے، اس میں کہا گیا کہ کمیٹی نے نجی سطح پر چاند کے اعلان پر پابندی عائد کردی ہے اور حکومت یا رویت ہلال کمیٹی کی طرف سے اعلان کو ہی حتمی تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کابینہ اجلاس میں پیش کیے گئے معاشی اشاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی ترسیلات زر میں 5.4 ارب روپے تک کا اضافہ دیکھا گیا ہے، اسی طرح پہلے دو ماہ میں 858 ارب کا ریونیو اکٹھا کرنے میں اضافہ ہوا ہے اور اس میں 45.3 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

'شہباز شریف اگلے چھ مہینوں میں 25 سال کے لیے جیل جا سکتے ہیں'

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 36 فیصد اضافے کے بعد 27.2 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں، برآمدات میں 35 فیصد کے ساتھ 4.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

شہباز شریف کے حوالے سے برطانوی عدالت کے فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے شہزاد اکبر تفصیلی پریس کانفرنس کرچکے ہیں، یہ غلط رپورٹنگ کا نتیجہ ہے، شہباز شریف کی جہاں تک بریت کا تعلق ہے تو اگر میرٹ کی بنیاد پر روزانہ کیس چلا تو شہباز شریف اگلے چھ مہینوں میں کم از کم 25 سال کے لیے جیل جا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف اور اہلخانہ برطانوی عدالت سے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام سے بری

انہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ یہ روزانہ کی بنیاد پر کیس چلے گا تاکہ یہ جنجھنے ختم ہوں، پاکستان کے لوگ شریف خاندان سے ملک کے پیسوں کی ریکوری چاہتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں