حکومت کو ہر سینما کو ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے امداد دینی پڑے گی، ندیم مانڈی والا

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2021
پاکستانی سینما گھروں میں مقامی فلم آخری بار 2020 کے آغاز میں ہی ریلیز ہوئی تھی
—فائل فوٹو: فیس بک
پاکستانی سینما گھروں میں مقامی فلم آخری بار 2020 کے آغاز میں ہی ریلیز ہوئی تھی —فائل فوٹو: فیس بک

پاکستانی فلم ایگزیبیٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین ندیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ سینما گھروں کی بحالی کے لیے حکومت کو ہر سینما کو ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی امداد دینی پڑے گی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ سینما گھر ڈیڑھ سال کے لیے بند ہوئے ہوں، اس بندش سے نہ صرف سینیما گھر بلکہ فلم انڈسٹری بھی متاثر ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ 20 سے 25 پاکستانی فلمیں مکمل ہونے کے باوجود رکی ہوئی ہیں اور سینما گھر کھولنے کی اجازت پر انگریزی فلموں سے آغاز کریں گے۔

مزید پڑھیں: ملک کے 8 شہروں میں سینما کھولنے کی اجازت

ندیم مانڈوی والا نے مزید کہا کہ سینما گھروں کو بحال کرنے کے لیے حکومت کو ہر سینما کو ایک سے ڈیڑھ کروڑ امداد دینا پڑے گی، چاہے وہ قابل واپسی قرض ہی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بغیر اس شعبے کو کھڑا کرنا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ سینما گھر بند ہونے کے باوجود اخراجات جاری رہے ہیں۔

ندیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت بجلی پر بھی سینما انڈسٹری کو رعایت دے تو بہتر ہوگا، ہم نے اپنے مسائل سے متعلق حکومت اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی فلموں کی پاکستان میں نمائش سے متعلق فیصلہ حکومت نے کرنا ہے اور جو ہدایات حکومت دے گی اس کے مطابق عمل ہوگا کیونکہ یہ ملکی سطح کا معاملہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت یہ بھی جانتی ہے کہ فلم انڈسٹری کو ڈیجیٹل میڈیا کو مدنظر رکھتے ہوئے سینسر شپ میں کتنی رعایت دینی ہے یا بھارتی فلموں کی نمائش سے اس شعبے میں کتنی بہتری لائی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سینما بند ہونے کے باعث گھر بیٹھے عید پر یہ فلمیں دیکھیں

ندیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پاکستانی فلمیں جتنی زیادہ بنیں گی، سینیما کی بحالی اتنی تیزی سے ممکن ہوسکے گی۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر فواد چوہدری نے یکم اکتوبر سے 8 شہروں میں سینما گھر کھولنے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا۔

کورونا کی وبا کی وجہ سے پاکستان میں مارچ 2020 کے بعد سینماؤں کو بند کیا گیا تھا اور ساتھ ہی نئی فلموں کی شوٹنگ بھی منسوخ کردی گئی تھی۔

گزشتہ برس مارچ سے لے کر اب تک پاکستان میں سینما نہیں کھولے جا سکے لیکن جزوی طور پر فلموں کی شوٹنگ شروع کی گئی تھی اور کورونا کے دوبارہ زور پکڑنے پر پھر سے شوٹنگ بند کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا میں بھی فلم ’گھبرانا نہیں ہے‘ کی شوٹنگ جاری

سینما مالکان اور فلم پروڈیوسرز کو اُمید تھی کہ 2020 کے آخر تک ملک میں سینما کھل جائیں گے اور حکومت نے کورونا کیسز میں کمی کے بعد سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ سینما کھولنے کی اجازت بھی دی تھی مگر انہیں کھولا نہیں جا سکا تھا۔

پاکستان میں فلموں کی کم پروڈکشن اور کورونا کے بار بار سر اٹھانے کی وجہ سے سینما مالکان نے سینماؤں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستانی سینما گھروں میں مقامی فلم آخری بار 2020 کے آغاز میں ہی ریلیز ہوئی تھی، اس کے بعد تاحال کسی پاکستانی فلم کو بھی ریلیز نہیں کیا گیا۔

اس وقت بڑی فلموں میں 'قائداعظم زندہ باد'، 'چکر'، 'پردے میں رہنے دو'، 'یارا وے'، کھیل کھیل میں' اور 'پیچھے تو دیکھو' سمیت دیگر ریلیز ہونے کو تیار ہیں اور حکومت کی جانب سے سینما کھولنے کی اجازت کے بعد ان کی جلد ریلیز کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں