پنجاب، بلوچستان میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے دو بلاکس مقامی کمپنیوں کو ایوارڈ

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2021
کمپنیاں اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ ہر بلاک میں کم از کم 30 ہزار ڈالرز سالانہ سماجی فلاح و بہبود کی اسکیموں پر خرچ کریں گی — فائل فوٹو: اے ایف پی
کمپنیاں اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ ہر بلاک میں کم از کم 30 ہزار ڈالرز سالانہ سماجی فلاح و بہبود کی اسکیموں پر خرچ کریں گی — فائل فوٹو: اے ایف پی

حکومت نے پنجاب اور بلوچستان میں دو ایکسپلوریشن بلاکس تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار کرنے والی دو مقامی کمپنیوں کو ایوارڈ کر دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شریک کمپنیوں کے نمائندگان، ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشنز اور سیکریٹری پیٹرولیم کی جانب سے دو بلاکس کے لیے پیٹرولیم رعایت سے متعلق معاہدوں (پی سی اے) اور ایکسپلوریشن لائسنسز (ای ایل) پر دستخط کیے گئے، تقریب میں وفاقی وزیر برائے توانائی محمد حماد اظہر نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: تیل و گیس کی تلاش کے 6 بلاکس سرکاری کمپنیوں کو ایوارڈ کردیے گئے

یہ دو بلاکس اٹک اور لورائی میں واقع ہیں، بلوچستان کے ضلع لورالائی کے علاقے نریلی میں واقع بلاک نمبر 9-3068 مری پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (ایم پی سی ایل) کی قیادت میں مشترکہ وینچر کو بطور آپریٹر ایوارڈ کیا گیا جس کے پارٹنرز پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ (پی او ایل) اور اسپڈ انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس ای پی ایل) ہیں۔

ایم پی سی ایل کی اکثریتی ملکیت فوجی فاؤنڈیشن کے پاس ہے جبکہ اس میں 39 فیصد شیئرز حکومت پاکستان کے پاس ہوں گے اور وہ بلاک میں کام بھی کرے گی۔

پی او ایل اور ایس ای پی ایل کے پاس اس کے بالترتیب 32 فیصد اور 29 فیصد شیئرز ہیں۔

پنجاب کے ضلع چکوال کے علاقے شمالی دھرنال کا بلاک نمبر 25-3372 بھی پی او ایل اور ایم پی سی ایل کے مشترکہ اینچر کو ایوارڈ کیا گیا ہے، اس بلاک میں 60 فیصد شیئرز کی مالک پی او ایل ہے جو آپریٹر بھی ہے جبکہ ایم پی سی ایل کے پاس اس کے 40 فیصد شیئرز ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پی پی ایل کی قیادت میں کنسورشیم کا یو اے ای میں تیل و گیس کی تلاش کا معاہدہ

ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان کی ایکسپلوریشن سرگرمیوں میں پُرجوش ردعمل کا اظہار کر رہی ہیں اور حالیہ تمام بلاکس مقامی کمپنیوں نے حاصل کیے ہیں۔

وزارت پیٹرولیم نے کہا کہ دونوں بلاکس تین سال کے دورانیے کے لیے 2 کروڑ 43 لاکھ 20 ہزار ڈالر میں ایوارڈ کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کمپنیاں اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ ہر بلاک میں کم از کم 30 ہزار ڈالرز سالانہ سماجی فلاح و بہبود کی اسکیموں پر خرچ کریں گی جس سے علاقے میں معاشی سرگرمیاں جنم لیں گی اور رہائشیوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں