ایوان صدر دنیا کا پہلا گرین صدارتی سیکریٹریٹ بن گیا

16 اکتوبر 2021
ایوان صدر کے عالمی ادارے نے سرٹیفکیٹ جاری کردیا—فوٹو: ڈان
ایوان صدر کے عالمی ادارے نے سرٹیفکیٹ جاری کردیا—فوٹو: ڈان

عالمی ادارے ’انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف اسٹینڈرڈائزیشن‘ (ائی ایس او) نے وفاقی دارالحکومت میں موجود ایوان صدر کو انرجی منیجمنٹ سسٹم (ای این ایم ایس) کا 50001 کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا، جس کے بعد ایوان صدر دنیا کا پہلا گرین صدارتی سیکریٹریٹ بن گیا۔

ڈان اخبار کے مطابق ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی کہ آئی ایس اور نے صدارتی محل کو 15 اکتوبر کو سرٹیفکیٹ جاری کیا، جس کے بعد وہ دنیا کا پہلا ماحول دوست صدارتی سیکریٹریٹ بن گیا۔

ایوان صدر کو عالمی ادارے کی جانب سے سرٹیفکیٹ دیے جانے کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ مذکورہ منصوبے س صدارتی محل کو سالانہ 7 کروڑ 25 لاکھ روپے کی بچت ہوگی اور محل 35 فیصد توانائی ضروریات متبادل طریقوں سے پوری کرے گا۔

ایوان صدر کو ماحول دوست بنانے کے منصوبے کا آغاز صدر مملکت عارف علوی نے 2018 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد کیا تھا، جسے کم مدت میں مکمل کرکے نیا اعزاز حاصل کیا گیا۔

منصوبے کے تحت ایوان صدر کی حدود میں 10 ہزار درخت لگائے گئے ہیں جب کہ محل کی پوری عمارت کو گرمی کو کم کرنے والا رنگ کرنے سمیت وہاں ماحول دوست ٹائلز لگائے گئے ہیں۔

ایوان صدر کو متبادل توانائی فراہم کرنے کے لیے وہاں ایک میگا واٹ کا سولر سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے جب کہ محل میں نجی کمپنی اینگرو کے تعاون سے خصوصی جنگل میاواکی بھی اگایا جا رہا ہے۔

ایوان صدر کو گرین گرنے سے سالانہ 3 ہزار 144 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ نامی مادے کو ماحول میں شامل ہونے سے روکا جا سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایوان دنیا کی پہلی 'گرین پارلیمنٹ'

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ ایوان صدر کو گرین کرنے کے بعد متبادل ذرائع سے حاصل ہونے والی توانائی 31 لاکھ 54 ہزار 750 کلو واٹس کے برابر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صدارتی سیکریٹریٹ کو گرین کرنے سے 3 ہزار 144 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ماحول میں شامل نہ کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایک لاکھ 42 ہزار 909 درخت اگائے گئے ہیں۔

صدر مملکت عارف علوی نے تقریب کے دوران پانی کے ذخائر کو محفوظ بنانے اور کے فالتو استعمال کو روکنے پر زور دیا جب کہ انہوں نے حکومت کے بلین سونامی ٹری منصوبے پر بھی بات کی۔

صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کےگرین پاکستان منصوبے کے تحت ملک بھر میں بلین ٹری منصوبہ جاری ہے، جس کے تحت ماحول کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایوان صدر کو جہاں آئی ایس او نے 50001 کا سرٹیفکیٹ دیا، وہیں گرین بلڈنگ کونسل نے بھی صدارتی محل کو سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر ماحول دوست قرار دیا۔

دونوں سرٹیفکیٹ ایوان صدر گرین پروجیکٹ کے ڈائریکٹر شاہد شوکت نے وصول کیے۔

خیال رہے کہ ایوان صدر سے قبل فروری 2016 میں پاکستان کی پارلیمنٹ کو بھی دنیا کی پہلی ’گرین پارلیمنٹ‘ کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔

پاکستانی پارلیمنٹ کو فروری 2016 میں مکمل طور پر سولر سسٹم پر منتقل کیا گیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Vision artist Oct 17, 2021 11:04am
is it green or grain?