پاکستان بار کونسل کا مہنگائی کے خلاف مہم چلانے کا منصوبہ

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2021
پی بی سی نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذمہ دار حکومت کی غیر مؤثر اور عوام دشمن پالیسیوں کو ٹھہرایا — فوٹو: پی بی سی فیس بک
پی بی سی نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذمہ دار حکومت کی غیر مؤثر اور عوام دشمن پالیسیوں کو ٹھہرایا — فوٹو: پی بی سی فیس بک

پاکستان بار کونسل (پی بی سی) نے دھمکی دی ہے کہ اگر اشیائے ضروریات کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی کو نہیں روکا گیا تو حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی بی سی کے نائب چیئرمین خوشدل خان اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین محمد فہیم ولی نے اپنے بیان میں ملک بھر میں اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے عام انسان کی زندگی اجیرن کردی ہے اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کی قوت خرید پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

پی بی سی نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ذمہ دار حکومت کی غیر مؤثر اور عوام دشمن پالیسیوں کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں جہاں تقریباً نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے، وہاں اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کی منظوری

خوشدل خان اور فہیم ولی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس روایت کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں، بصورت دیگر مرتبہ کونسل اور ایسوسی ایشن حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گی۔

دریں اثنا تجربہ کار وکیل اور جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن شیخ احسان الدین نے پیٹرول، گیس اور بجلی جیسی روز مرہ کی اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں اضافے پر پی بی سی کے ملک بھر میں احتجاج، ریلیوں اور اجلاس کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ناکامی اور اچھی حکمرانی کا فقدان ہے جبکہ آئین کے محافظ ہونے کی حیثیت سے وکلا برادری نے ہمیشہ اس طرح کے مسائل کی نشاندہی کی ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر خزانہ کا آئندہ چند دنوں میں آٹے کی قیمت میں ’غیر معمولی‘ کمی کا عندیہ

شیخ احسان الدین نے کہا کہ قیمتوں میں غیر معمولی اضافے نے اشیائے ضروریات کو عوام کی پہنچ سے دور کردیا ہے اور حکومت، آئی ایم ایف کے سامنے بے بس ہے۔

حال ہی میں پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے تجارت و صنعت کے رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے نہ صرف ملک کی معاشی کارکردگی کو دھچکا لگے گا بلکہ اس سے اشیائے خورونوش کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کو برداشت کرنے والے عوام کے لیے متعدد مشکلات پیدا ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں بڑی کمی نے کاروبار کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے اور ملک کے اقتصادی منتظمین کی جانب سے حالیہ حکمت عملی کا جائزہ لینا انتہائی ضروری ہے۔

علاوہ ازیں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر حکومت پر شدید تنقید کی گئی۔

مزید پڑھیں: دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرول اب بھی سستا ہے، وفاقی وزیر خزانہ

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایندھن کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ واپس لیا جائے کیونکہ یہ ملک میں ہوش رُبا اور غیر معمولی مہنگائی کا باعث بنے گا۔

اپوزیشن کا کہنا تھا کہ پیٹرول کے نرخوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی مزید مہنگائی کی وجہ بنے گی، گزشتہ تین سالوں میں خوردنی تیل، گھی، آٹا، چینی، دالوں سمیت دیگر اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں بیش بہا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیا ہے اور اب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شکایت کر رہے ہیں کہ وہ حالات سے نمٹنے سے قاصر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں