شمالی کوریا کا آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ

19 اکتوبر 2021
بیان میں مزید کہا گیا کہ جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس اضافی تفصیل کے لیے تجزیہ کر رہے ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
بیان میں مزید کہا گیا کہ جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس اضافی تفصیل کے لیے تجزیہ کر رہے ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

شمالی کوریا نے آبدوز سے بیلسٹک میزائل کو سمندر میں فائر کرنے کا تجربہ کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شارٹ رینج بیلسٹک میزائل ممکنہ طور پر ایس ایل بی ایم ہے جو سنپو سے جزیرہ نما کے مشرق میں سمندر میں داغا گیا۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ

واضح رہے کہ سنپو ایک بڑا بحری جہاز ہے اور اس سے قبل سامنے آنے والی تصاویر میں آبدوز بھی نظر آئی تھیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ جنوبی کوریا اور امریکی انٹیلی جنس اضافی تفصیل کے لیے تجزیہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہم سوال یہ ہوگا کہ آیا میزائل آبدوز یا پانی کے اندر پلیٹ فارم یا برج سے داغا گیا۔

آبدوز پر مبنی میزائل کی ثابت شدہ صلاحیت شمالی کوریا کے ہتھیاروں کو ایک نئی سطح پر لے جائے گی، جزیرہ نما کوریا سے کہیں زیادہ تعیناتی کی اجازت دے گی اور اس کے فوجی اڈوں پر حملے کی صورت میں دوسری قسم کی جانچ پڑتال کی صلاحیت ہوگی۔

واشنگٹن، سیئول اور ٹوکیو سب نے شمالی کوریا کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور تینوں ممالک نے اسے بیلسٹک میزائل قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا کم فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائل کا تجربہ

خیال رہے کہ شمالی کوریا ایک ایس ایل بی ایم تیار کرنے سے حوالے سے مشہور ہے اور اس نے 2016 اور 2019 میں پانی کے پہلے بھی دو میزائل لانچ کیے تھے۔

سیئول کی ایوا یونیورسٹی کے پروفیسر لیف ایرک ایزلی نے کہا کہ شمالی کوریا کی حکومت آبدوز سے لانچ کیے جانے والے بیلسٹک میزائل تیار کر رہی ہے کیونکہ وہ اپنے پڑوسیوں اور امریکا کو بلیک میل کرنے کے لیے ہے۔

واضح رہے گزشتہ ماہ 30 ستمبر کو شمالی کوریا نے ایک نئے ہائپرسونک گلائیڈنگ میزائل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کہا تھا کہ میزائل کی لانچنگ ایک ’بڑی اسٹریٹجک اہمیت‘ کی حامل ہے کیونکہ شمالی کوریا اپنی دفاعی صلاحیتوں کو ’ہزار گنا‘ بڑھانا چاہتا ہے۔

مزیدپڑھیں: شمالی، جنوبی کوریا کا بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران میزائلوں کا تجربہ

شمالی اور جنوبی کوریا اپنے ہتھیاروں کی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں جو جزیرہ نما میں ہتھیاروں کی دوڑ بن سکتی ہے اور اس کا اثر پڑوسی ممالک جاپان، چین اور وسیع خطے پر پڑ سکتا ہے۔

شمالی کوریا اپنے ممنوعہ ایٹمی ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگراموں پر متعدد بین الاقوامی پابندیوں کا شکا رہے اور رواں ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

کے سی این اے نے کہا کہ ہائپرسونک میزائل تیار کرنا اسٹریٹجک ہتھیاروں کے پانچ سالہ منصوبے میں پانچ ’اولین ترجیح‘ کاموں میں سے ایک ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں