پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی سفاکانہ کارروائی کے دوران شوپیاں میں ایک کشمیری کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آج صبح تشدد کی ایک اور وحشیانہ کارروائی میں بھارتی قابض فورسز نے اطلاعات کے مطابق ایک بے گناہ کشمیری شاہد احمد کو قتل کیا جب مقتول مقبوضہ جموں و کشمیر میں شوپیاں کے علاقے زینا پورہ میں قائم ایک رکاوٹ سے گزر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارتی پروپیگنڈے کا مقصد کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کا نام دے کر بدنام کرنا ہے، دفتر خارجہ

بیان میں کہا گیا کہ میڈیا میں آنے والی افسوس ناک تصویر مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جاری بربریت کا عکس ہے جس سے دنیا کا ضمیر جھنجھوڑنا چاہیے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بدقسمتی سے کشمیری، بھارتی قبضے اور ظلم کے تحت مستقل خوف اور خطرے کے ماحول میں رہنے پر مجبور ہیں جبکہ نئی دہلی نے دنیا کے سب سے زیادہ فوج سے بھرے ہوئے علاقے میں مسلسل من گھڑت پروپیگنڈے کو جاری رکھا ہوا ہے۔

بھارتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی-آر ایس ایس اتحاد کی حکمرانی میں صرف ایک چیز بے گناہ کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل ‘معمول’ بنادیا گیا۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس نے مقبوضہ علاقے میں اپنے مظالم کا جواز پیش کرنے کے لیے جو دہشت گردی کی تھی اس کا پردہ فاش کر دیا گیا ہے۔

پاکستان نے کہا کہ بھارت کی برسوں سے جاری جارحیت اور انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام حق خودارادیت کے لیے اپنی جائز جدوجہد میں پرعزم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے ’مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم’ کا ڈوزیئر جاری کردیا

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کو اپنے متنوع ہتھکنڈوں کو جاری رکھنے کے بجائے اپنے زیر قبضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ جموں و کشمیر کے پائیدار حل کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں