سائبر حملے سے ایران بھر کے فیول اسٹیشنز بند

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2021
ایک صحافی نے بھی تہران کے ایک اسٹیشن پر گاڑیوں کی قطاریں دیکھیں — تصویر: اے پی
ایک صحافی نے بھی تہران کے ایک اسٹیشن پر گاڑیوں کی قطاریں دیکھیں — تصویر: اے پی

ایران بھر کے فیول اسٹیشنز کو منگل کے روز ایک سائبر حملے میں نشانہ بنایا گیا جس سے فیول سبسڈی کا حکومتی نظام بند ہوگیا اور بند اسٹیشنز پر گاڑی چلانے والے مشتعل افراد کی طویل قطار لگی رہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوری طور پر کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی حالانکہ اس میں اور کئی ماہ پہلے ہونے والے حملے میں مماثلت تھی جو بظاہر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو براہ راست چیلنج کرتا تھا۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے ملک کی قومی سلامتی کونسل کے ایک عہدیدار کے حوالے سے سائبر حملے کا اعتراف کیا، جس کے چند گھنٹے بعد اس نے تہران میں گاڑیوں کی لمبی قطاروں کی تصاویر نشر کیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے ریلوے نظام پر سائبر حملہ

ایک صحافی نے بھی تہران کے ایک اسٹیشن پر گاڑیوں کی قطاریں دیکھی، اس دوران پمپس اور اسٹیشنز بند تھے۔

سرکاری ٹی وی نے کہا کہ وزارت تیل کے حکام تکنیکی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس کر رہے ہیں۔

سائبر حملے سے ایران بھر میں پمپس اور اسٹیشنز بند ہوگئے—تصویر: اے پی
سائبر حملے سے ایران بھر میں پمپس اور اسٹیشنز بند ہوگئے—تصویر: اے پی

اس واقعے کو سائبر حملہ قرار دینے والے نیم سرکاری خبر رساں ادارے ’اثنا‘ نے کہا کہ انہوں نے دیکھا کہ مشینوں کے ذریعے حکومت کے جاری کردہ کارڈ سے ایندھن خریدنے کی کوشش کرنے والوں کو ’سائبر حملہ 64411‘ کا پیغام موصول ہوا۔

خیال رہے کہ زیادہ تر ایرانی خاص کر ملک کے معاشی مسائل کے پیشِ نظر اپنی گاڑیوں میں ایندھن بھروانے کے لیے ان سبسڈیز پر انحصار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران نے مغربی میڈیا کا ’کامیاب سائبر حملوں' کا دعویٰ مسترد کردیا

اثنا نے ان نمبر کی اہمیت کا ادراک نہیں کیا لیکن یہ نمبر آیت اللہ خامنہ ای کے دفتر سے چلنے والی اس ہاٹ لائن سے منسلک ہیں جس پر اسلامی قوانین سے متعلق سوالات کے جواب دیے جاتے ہیں۔

بعد ازاں اثنا نے اپنی رپورٹس ہٹا دیں اور دعویٰ کیا کہ وہ خود بھی ہیک ہوگئی تھی۔

بیرونِ ملک سے چلنے والے فارسی کے سیٹلائٹ چینلز نے ایسی ویڈیوز نشر کیں جو بظاہر اصفہان میں ڈرائیورز نے ریکارڈ کی تھیں، ان ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ الیکٹرانک بل بورڈز پر لکھا ہوا تھا کہ ’خامنہ ای، ہماری گیس کہا ہے؟‘، ایک اور بل بورڈ پر ایران کے سپریم لیڈر کے آبائی علاقے کے حوالے سے لکھا نظر آیا کہ ’جمران گیس اسٹیشن میں مفت گیس‘۔

قبل ازیں جولائی میں ایران کے ریلوے نظام کو نشانہ بنانے والے اسی طرح کے ایک حملے میں بھی 64411 کا نمبر استعمال کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈرون گرانے پر جوابی وار: ’امریکا کا ایران پر سائبر حملہ‘

اسرائیلی سائبر سیکیورٹی فرم چیک پوائنٹ نے بعد میں ٹرین حملے کا ذمہ دار ہیکرز کے ایک گروپ کو قرار دیا جو خود کو ہندو دیوی اندرا کہتا ہے۔

اندرا نے پہلے شام میں کمپنیوں کو نشانہ بنایا تھا، جہاں صدر بشارالاسد اپنے ملک کی جنگ میں ایران کی مداخلت کے ذریعے اقتدار پر قابض ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں