پائیدار ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

30 اکتوبر 2021
ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں جس چیلنج کا سامنا ہے وہ ترقی کا چیلنج ہے — فائل فوٹو: ڈان اخبار
ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں جس چیلنج کا سامنا ہے وہ ترقی کا چیلنج ہے — فائل فوٹو: ڈان اخبار

گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) ڈاکٹر رضا باقر کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک معاشی نمو کو پائیدار بنانے کے لیے ’ تمام تر اقدامات‘ اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بینکنگ ایوارڈز (پی بی اے) 2021 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رضا باقر کا کہنا تھا کہ ملک ’بہت جلد‘ آئندہ جائزے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے اعلان کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم آئی ایم ایف کے ساتھ شراکت داری کا سفر آگے بڑھتا دیکھ رہے ہیں، یہ صرف رقم نہیں ہے جو آئی ایم ایف ہمیں دیتا ہے بلکہ یہ حقیقت بھی ہے کہ ہمیں اپنی پالیسیوں کی سمت پر اعتماد ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں خوشی ہے کہ ایک آزاد بین الاقوامی ادارہ باقی دنیا کو اپنا نقطہ نظر پیش کرتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: بینکوں کے ذریعے غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ

بینک کے سی ای اوز اور سینئر منیجمنٹ سے 45 منٹ کے خطاب میں ڈاکٹر رضا باقر نے قرض سے متعلق آئی ایم ایف کی سختیوں اور کفایت شعاری سے متعلق متوقع شرائط کا ذکر کیے بغیر پائیدار اقتصادی ترقی کی بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ہمیں جس چیلنج کا سامنا ہے وہ ترقی کا چیلنج ہے، یہ وہ چیلنج ہے جو ہم حاصل کرنا چاہتے ہیں، گزشتہ 2 سالوں سے ترقی کی شرح سست روی کا شکار ہے، درحقیقت ہمیں رواں سال 5 فیصد کے قریب ترقی کی توقع ہے، ہم اپنے لیے اس چیلنج کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ حالیہ ترقی مستحکم انداز میں جاری ہے کیونکہ اسے مارکیٹ پر مبنی زرتبادلہ سسٹم کی مدد حاصل ہے اور یہ گزشتہ نمو کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک عنصر جو ہماری ترقی میں استحکام کو یقینی بنانے میں تعاون کرے گا وہ مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ ہے، جون 2019 سے اس کے تعارف کے بعد اس نے نقصان کو روکنے میں معاون کردار ادا کیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 22-2021 میں پاکستان کی 4 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی

ان کا کہنا تھا کہ شرح تبادلہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ زیادہ نہ بڑھے۔

تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے مرکزی بینک کے متعدد اقدامات کا ذکر کیا جیسا کہ برآمد کنندگان کے لیے رعایتی مالیاتی اسکیمیں، ترسیلات میں اضافہ اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ و دیگر جو مارکیٹ میں غیر ملکی زرمبادلہ کی فراہمی بڑھانے اور روپے کی قدر پر دباؤ کم کرنے میں مدد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ کا نظام اس بات کی یقین دہانی کروانے جارہا ہے کہ ہماری بیرونی پوزیشن مستحکم رہے۔

دریں اثنا حبیب بینک لمیٹڈ کو بہترین بینک کا پی بی اے ایوارڈ دیا گیا، بینک نے چھوٹے اور درمیانے کاروبار کے لیے بہترین بینک ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

تقریب میں بہترین مائیکرو فنانس کا ایوارڈ خوشحالی مائیکروفنانس بینک لمیٹڈ کو دیا گیا جبکہ نیشنل بینک آف پاکستان کو زراعت کے لیے بہترین بینک قرار دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بینک الفلاح کیلئے 2017 کا بہترین بینک ایوارڈ

بہترین ڈیجیٹل بینکنگ کا ایوارڈ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ نے حاصل کیا۔

بہترین صارفین فرنچائز کا ایوارڈ بینک الفلاح نے حاصل کیا جبکہ پاکستان مائیکروفنانس انویسٹمنٹ کمپنی نے غیر بینکنگ ادارے کے طور پر بہترین کردار ادا کرنے کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہی۔

جیوری کی جانب سے ابھرتی بینکنگ اور تخلیقی بزنس کیٹیگریز کے لیے کسی فاتح کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ادارہ برائے بینکرز پاکستان، ڈان میڈیا گروپ اور اے ایف فرگوسن اینڈ کمپنی کے اشتراک سے سالانہ ایوارڈ کی تقریب کا انعقاد کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں