اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے سے مہنگائی بڑھ گئی

اپ ڈیٹ 30 اکتوبر 2021
28 اکتوبر کو اختتام پزیر ہونے والے کاروباری ہفتے میں افراط زر میں 1.23 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی
28 اکتوبر کو اختتام پزیر ہونے والے کاروباری ہفتے میں افراط زر میں 1.23 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان شماریات بیورو (پی بی ایس) کا کہنا ہے کہ حساس قیمت انڈیکس (ایس پی آئی) کے ذریعے مہنگائی کی پیمائش کے مطابق 28 اکتوبر کو اختتام پزیر ہونے والے کاروباری ہفتے میں افراط زر میں 1.23 فیصد اضافہ ہوا جس کی بڑی وجہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ لگاتار چوتھا ہفتہ ہے جس میں مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے، ستمبر میں ہفتہ وار مہنگائی کی زیادہ سے زیادہ شرح 1.3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

وہ افراد جن کی ماہانہ آمدنی 17 ہزار 732 سے کم ہے ان کے لیے ایس پی آئی میں 1.29 فیصد اور وہ شہری جن کی ماہانہ آمدنی 44 ہزار 175 سے زائد ہے ان کے لیے ایس پی آئی میں 1.4 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: ستمبر میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ریکارڈ

ایس پی آئی کی شرح میں اضافہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا جس میں ٹماٹر کی قیمت میں 11.42 فیصد، آلو کی قیمت میں 6.05 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت میں 3.89 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح چینی 3.74 فیصد، انڈے 3.16 فیصد، بجلی 2.98 فیصد، سرسوں کا تیل 1.39 فیصد، گڑ 1.36 فیصد اور مرغی کا گوشت 1.09 فیصد مہنگا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: 12 ماہ کے وقفے کے بعد مہنگائی کی شرح دوبارہ دہرے ہندسوں تک جا پہنچی

علاوہ ازیں گزشتہ ہفتے پیاز کی قیمت میں 5.49 فیصد، کیلے 3.51 فیصد، دال مونگ 0.80 فیصد اور لہسن کی قیمت میں 0.38 فیصد کمی دیکھی گئی۔

گزشتہ ہفتے کے دوران 51 اشیا میں سے 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 4 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی جبکہ 22 کی قیمتیں برقرار ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں