سائبر حملے سے نیشنل بینک آف پاکستان کی خدمات متاثر

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2021
سائبر حملہ 29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب ہوا—فائل فوٹو:
سائبر حملہ 29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب ہوا—فائل فوٹو:

نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) پر ہوئے ایک سائبر حملے نے اس کی خدمات کو متاثر کردیا ہے، جو اب پیر تک بحال ہونے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’29 اور 30 اکتوبر کی درمیانی شب نیشنل بینک آف پاکستان کے سرور پر ایک سائبر حملے کی نشاندہی ہوئی جس نے اس کی کچھ خدمات کو متاثر کیا ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’متاثرہ نظام کو علیحدہ کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے گئے، اس وقت صارفین یا مالیاتی ڈیٹا پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نجی بینک پر سائبر حملے کے بعد اسٹیٹ بینک کی تمام بینکوں کو نئی ہدایت

بینک کا مزید کہنا تھا کہ ’اس معاملے میں صنعت کے بڑے ماہرین بشمول جہاں ضرورت ہے وہاں بین الاقوامی وسائل کا استعمال کرتے ہوئے درستی کی کوششیں جاری ہیں‘۔

بیان میں بتایا گیا کہ ’فی الحال صارفین کے لیے این بی پی کی خدمات متاثر ہیں، ہم اس مداخلت پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں اور اُمید ہے کہ پیر کی صبح تک صارفین کے لیے ضروری خدمات بحال کردی جائیں گی‘۔

بینک کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ہم اس غیر معمولی صورتحال کو سمجھنے کے لیے صارفین کے شکر گزار ہیں۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک ٹوئٹر بیان میں کہا گیا کہ ’نیشنل بینک کو سائبر سیکیورٹی سے متعلق ایک مسئلے کا سامنا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: سائبر حملے کا معاملہ: 10بینکوں نے بین الاقوامی ٹرانزیکشن روک دی

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ نیشنل بینک کو ڈیٹا تک مداخلت یا مالی نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑا جبکہ کسی اور بینک کی جانب سے اس قسم کے واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

مرکزی بینک کا مزید کہنا تھا کہ ’بینکنگ نظام کی حفاظت اور درستی کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں