شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے اداکار ایلک بولڈون کے خلاف مقدمہ دائر

11 نومبر 2021
فائرنگ میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شوٹنگ کے دوران کھینچی گئی تصویر—فائل فوٹو: اے پی
فائرنگ میں ہلاک ہونے والی خاتون کی شوٹنگ کے دوران کھینچی گئی تصویر—فائل فوٹو: اے پی

اپنی آنے والی فلم ’رسٹ‘ کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ کرنے والے ہولی وڈ اداکار 63 سالہ ایلک بولڈون سمیت ایک درجن افراد کے خلاف سول مقدمہ دائر کرادیا گیا۔

ایلک بولڈون نے گزشتہ ماہ 21 اکتوبر کو شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس کے باعث فلم کی ڈائریکٹر فوٹوگرافی 42 سالہ ہیلینا ہچنس موقع پر ہلاک جب کہ ہدایت کار 48 سالہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق فلم ’رسٹ‘ کے ہیڈ آف لائٹنگ Serge Svetnoy نے اداکار سمیت فلم کی ٹیم کے ایک درجن افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

ایلک بولڈون سمیت فلم کے معاون ہدایت کار اور شوٹنگ کا اسلحہ دیکھنے والے ہدایت کار سمیت مجموعی طور پر 12 افراد کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

ایلک بولڈون سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والا شخص بھی فلم ’رسٹ‘ کی ٹیم کا حصہ تھا مگر انہوں نے خود کو ہلاک ہونے والی خاتون کا قریبی دوست قرار دیا ہے۔

ایلک بولڈون نے واقعے پر افسوس و دکھ کا اظہار کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی
ایلک بولڈون نے واقعے پر افسوس و دکھ کا اظہار کیا تھا—فائل فوٹو: اے پی

انہوں نے لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں دائر کردہ مقدمے میں ایلک بولڈون سمیت فلم کے دیگر پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں پر غفلت برتنے کا الزام عائد کیا ہے۔

مقدمہ دائر کرنے والے شخص کے مطابق ایلک بولڈون کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی خاتون نے زندگی کی آخری سانسیں ان کے سامنے لی تھیں اور وہ ان کی گہری دوست تھی۔

یہ بھی پڑھیں: شوٹنگ کے دوران مشہور ہولی وڈ اداکار کی فائرنگ سے خاتون ہلاک، ہدایتکار زخمی

مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے فائرنگ کے واقعے کو ذہنی اذیت کا سبب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے کے بعد وہ ڈپریشن میں چلے گئے اور انہیں ذہنی تکلیف پہنچی۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ مقدمہ دائر کرنے والے شخص نے تمام شخصیات سے کتنے ہرجانے کی رقم کا مطالبہ کیا ہے۔

مقدمہ دائر ہونے پر فوری طور پر ایلک بولڈون سمیت دیگر شخصیات نے کوئی جواب نہیں دیا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اداکار جلد ہی اس حوالے سے وضاحت جاری کریں گے۔

ایلک بولڈون نے 21 اکتوبر کو امریکی ریاست نیو میکسیکو میں رات دیر گئے شوٹنگ کے دوران فائرنگ کی تھی، جس وجہ سے ہیلینا ہچنس ہلاک جب کہ جول سوزا زخمی ہوگئے تھے۔

ایلک بولڈون سمیت دیگر ارکان پر مقدمہ کرنے والا فلم کی ٹیم کا رکن—فوٹو: اے پی
ایلک بولڈون سمیت دیگر ارکان پر مقدمہ کرنے والا فلم کی ٹیم کا رکن—فوٹو: اے پی

ایلک بولڈون کی فلم کی شوٹنگ گزشتہ برس سے جاری تھی اور وہ فلم کے شریک پروڈیوسر بھی ہیں۔

فلم کی کہانی 1880 کے دور کی ہے، جس میں ایک جواں سالہ لڑکے کو حادثاتی طور پر دوسرے لوگوں کو ہلاک کرنے کے الزام میں سزا سنائی جاتی ہے۔

ایلک بولڈون نے اب تک 6 درجن کے قریب فلموں اور ڈراموں میں اداکاری کی ہے، انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں، انہوں نے 1985 میں فلموں میں ایکٹنگ شروع کی تھی۔

مذکورہ واقعے سے قبل بھی ایلک بولڈون متنازع واقعات کر چکے ہیں، انہیں کچھ سال قبل پرواز کے اڑان بھرنے کے وقت موبائل فون استعمال کرنے کے الزام میں طیارے سے بھی اتارا گیا تھا جب کہ اس کے علاوہ بھی وہ ساتھی اداکاروں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے خبروں کی زینت بن چکے ہیں۔

فائرنگ سے ڈائریکٹر فوٹوگرافی ہیلینا ہچنس زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگئی تھیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
فائرنگ سے ڈائریکٹر فوٹوگرافی ہیلینا ہچنس زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگئی تھیں—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ہولی وڈ فلم کی شوٹنگ کے دوران فائرنگ سے ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل بھی متعدد واقعات میں شوٹنگ ٹیم کے ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: شوٹنگ کے دوران فائرنگ: ’اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے ہتھیاروں کے حفاظتی پروٹوکولز کو نظر انداز کیا‘

سال 1993 میں معروف اداکار اور مارشل آرٹ کے ماہر بروس لی کے نوجوان بیٹے 28 سالہ برینڈن لی بھی فلم کی شوٹنگ کے دوران حقیقی گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے، وہ فلم میں ہلاکت کا منظر شوٹ کروا رہےتھے کہ ساتھی اداکار نے ان پر حقیقی گولیاں چلا دی تھیں۔

اسی طرح 1984 میں امریکی اداکار جان ایرک بھی ایک ٹی وی سیریل میں خودکشی کا سین شوٹ کرواتے وقت حقیقی گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

علاوہ ازیں دیگر متعدد کیسز میں بھی فلم کی شوٹنگ کے دوران حقیقی گولیاں چلنے سے فلم کی ٹیم کے ارکان سمیت بعض راہگیر بھی ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں