نااہلی کیس: فیصل واڈا کی الیکشن کمیشن میں سماعت رکوانے کی درخواست مسترد

12 نومبر 2021
فیصل واڈا نے ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کا رواں سال 12 اکتوبر کا فصلہ چیلنج کیا تھا — فائل فوٹو / ڈان
فیصل واڈا نے ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کا رواں سال 12 اکتوبر کا فصلہ چیلنج کیا تھا — فائل فوٹو / ڈان

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فیصل واڈا کی الیکشن کمیشن میں نااہلی کیس پر سماعت رکوانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فیصل واڈا کی درخواست پر سماعت کی۔

فیصل واڈا کے وکیل حسنین علی چوہان نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کامیابی کے 60 روز میں اہلیت کا فیصلہ کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن کی کارروائی روک کر فیصلہ غیر قانونی قرار دیا جائے۔

اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ 60 روز میں فیصل واڈا کے خلاف درخواست آچکی تھی، آپ اپنی بے گناہی ثابت کریں، اگر آپ کے ہاتھ صاف ہیں تو الیکشن کمیشن کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے دیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل واڈا کی نااہلی کیلئے دائر انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے پر نمٹا دی گئی

انہوں نے فیصل واڈا کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو الیکشن کمیشن کی کارروائی سے کیا ڈر ہے؟ آپ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واڈا کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

واضح رہے کہ فیصل واڈا نے ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کا رواں سال 12 اکتوبر کا فصلہ چیلنج کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے 12 اکتوبر کو فیصل واڈا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصل واڈا کے خلاف درخواست پر سماعت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں فیصل واڈا کی نااہلی کیس کی سماعت جاری ہے اور گزشتہ روز کمیشن نے سابق رکن قومی اسمبلی و پی ٹی آئی رہنما کو آخری موقع دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئندہ سماعت پر اب حتمی دلائل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کی استدعا مسترد کردی

درخواست گزار عبدالقادر مندوخیل کا مؤقف تھا کہ فیصل واڈا نے تین سال قومی اسمبلی کے مزے لوٹے، 6 سال سینیٹ کے مزے لوٹیں گے، ابھی تک یہ جواب نہیں ملا کہ فیصل واڈا نے دہری شہریت کب چھوڑی۔

فیصل واڈا کے وکیل نے چار ہفتے کی مہلت مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تحریری دلائل جمع کروا دیتے ہیں، تمام دلائل کو ایک بار پھر سن لیں۔

الیکشن کمیشن کے رکن نثار درانی نے فیصل واڈا کو جواب کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اب حتمی دلائل ہوں گے اور کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں