ملزمہ کو برہنہ رقص کروانے پر خاتون انسپکٹر کی جبری ریٹائرمنٹ

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2021
خاتون انسپکٹر نے ڈیوٹی کے دوران غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
خاتون انسپکٹر نے ڈیوٹی کے دوران غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ: خاتون انسپکٹر کو غفلت، غیر اخلاقی حرکات اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر جبری ریٹائرڈ کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان پولیس کی انسپکٹر شبانہ ارشد نے قتل کے مقدمے میں گرفتار ہونے والی خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ مقدمے کی تحقیقات جناح ٹاؤن پولیس اسٹیشن کی جانب سے کی جارہی تھی۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل محمد اظہر اکرم نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا اور معاملے کی تفتیش کی ذمہ داری اے ایس پی پری گل کے حوالے کردی۔

مزید پڑھیں: 22 اعلیٰ افسران پر 'جبری ریٹائرمنٹ' کی تلوار لٹکنے لگی

انکوائری کے دوران اے ایس پی پری گل کو خاتون انسپکٹر کے مقدمے میں قصور وار ہونے کے شواہد ملے۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ خاتون انسپکٹر کو غفلت، بد تمیزی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم میں ملوث پایا گیا ہے۔

رپوٹ کے مطابق خاتون انسپکٹر نے ڈیوٹی کے دوران غیر پیشہ ورانہ اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا تھا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ تحقیقات کے دوران خاتون انسپکٹر نے ملزمہ کو برہنہ رقص کرنے پر بھی مجبور کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کی پہلی خاتون ڈی پی او سے ملیے

انہوں نے کہا کہ خاتون انسپکٹر کو ان کے دفاع کا موقع دیا گیا لیکن وہ ناکام رہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں انسپکٹر شبانہ ارشد کو سزا کے طور پر پولیس کی خدمات سے جبری ریٹائرڈ کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں