580 برسوں میں سب سے طویل جزوی چاند گرہن 19 نومبر کو ہوگا

18 نومبر 2021
یہ چاند گرہن شمالی اور جنوبی امریکا اور ایشیا کے کچھ حصوں میں دیکھا جاسکے گا — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ چاند گرہن شمالی اور جنوبی امریکا اور ایشیا کے کچھ حصوں میں دیکھا جاسکے گا — شٹر اسٹاک فوٹو

19 نومبر کو مختلف ممالک میں رواں صدی کا طویل ترین 'جزوی' چاند گرہن ہوگا۔

درحقیقت یہ 580 برسوں میں اب تک کا طویل ترین جزوی چاند گرہن ہوگا مگر پاکستان میں اس کا نظارہ ممکن نہیں ہوگا۔

ویسے جزوی سے دھوکا مت کھائیں کیونکہ یہ لگ بھگ مکمل چاند گرہن جیسا ہی ہوگا یعنی چاند کا 97 فیصد حصہ زمین کے سائے کی زد میں ہوگا۔

یاد رہے کہ زمین کا وہ سایہ جو زمین کی گردش کے باعث چاند اور سورج کے درمیان آ جانے سے چاند کی سطح پر پڑتا ہے اور چاند تاریک نظر آنے لگتا ہے یہ چاند گرہن کا لمحہ ہوتا ہے۔

چاند پر سایہ پڑتا ہے تو چاند گرہن اور سورج پر پڑتا ہے تو سورج گرہن کہلاتا ہے۔

جب گرین کا عمل عروج پر ہوگا تو چاند کا اوپری بایاں کونا ہی جگمگاتا نظر آئے گا۔

یہ جزوی چاند گرہن 6 گھنٹوں سے کچھ زیادہ وقت برقرار رہے گا اور چاند 3 گھنٹے 28 منٹ 24 سیکنڈ زمین کے سائے کے تاریک ترین حصے سے گزرے گا، جس کی وجہ سے یہ 1441 کے بعد سے اب تک کا جزوی چاند گرہن ہوگا اور اس صدی کا بھی طویل ترین گرہن ہوگا۔

گرہن کے دوران چاند سورج کی طرح مکمل تاریک نہیں ہوتا بلکہ سورج کی کچھ روشنی زمین کے ماحول سے گزرتی ہے جس کے باعث چاند سرخی مائل نظر آتا ہے۔

اس سرخ رنگ کی وجہ سے اسے بلڈ مون بھی کہا جاتا ہے۔

یہ جزوی چاند گرہن شمالی امریکا، روس، جنوبی امریکا آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جاپان، چین اور جنوب مشرقی ایشیا کے کچھ حصوں میں 19 نومبر کی شب نظر آئے گا۔

گرہن کا یہ عمل پاکستانی وقت کے مطابق جمعے کی دوپہر 12 بج کر 18 منٹ پر شروع ہوگا اور سہ پہر 3 بج کر 47 منٹ تک عروج پر ہوگا۔

تو یہ چاند گرہن اتنا طویل کیوں ہوگا؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت چاند اپنے مدار میں زمین سے سب سے دور ہوگا جس کی وجہ سے اس کی گردش کی رفتار ہمارے سیارے کے سائے سے گزرتے ہوئے سب سے کم ہوگی۔

مثال کے طور پر مئی 2021 میں چاند گرہن کا دورانیہ 5 گھنٹے 2 منٹ تھا جس کے دوران مکمل چاند گرہن یا زمین کے سائے سے چاند کے گزرنے میں 2 گھنٹے 53 منٹ لگے۔

تبصرے (0) بند ہیں