حاملہ خواتین کو کووڈ ویکسینیشن کیوں کرانی چاہیے؟

19 نومبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

کووڈ 19 سے متاثرہ حاملہ خواتین کے ہاں مردہ بچے کی پیدائش یا اسٹل برتھ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے جاری ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق کے نتائج سے ان شواہد کو تقویت ملتی ہے کہ حاملہ خواتین کو کووڈ 19 سے بچنے کے لیے ویکسینیشن لازمی کرانی چاہیے۔

سی ڈی سی کی جانب سے جاری تحقیق میں مارچ 2020 سے ستمبر 2021 کے دوران کووڈ 19 سے متاثرہ حاملہ خواتین اور اس بیماری سے محفوظ رہنے والی حاملہ خواتین کے ہاں مردہ بچوں کی پیدائش کی شرح کا موازنہ کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کووڈ سے متاثرہ حاملہ خواتین میں مردہ بچوں کی پیدائش کی شرح 1.26 فیصد جبکہ دوسرے گروپ میں 0.65 فیصد رہی۔

مارچ 2020 سے ستمبر 2021 کے دوران امریکا بھر کے 736 ہسپتالوں میں 12 لاکھ بچوں کی پیدائش ہوئی۔

ان میں سے 21 ہزار 653 ڈیلیوریز کووڈ 19 سے متاثرہ خواتین کے ہاں ہوئیں جو مجموعی طور 1.73 فیصد بنتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اسٹل برتھ کا خطرہ کورونا کی قسم ڈیلٹا کے جولائی 2021 سے امریکا میں تیزی سے پھیلنے سے زیادہ بڑھ گیا۔

جولائی سے ستمبر کے دوران متاثرہ خواتین میں مردہ بچوں کی پیدائش کی شرح 2.7 فیصد رہی جبکہ کووڈ سے محفوظ حاملہ خواتین میں یہ شرح 0.63 فیصد دریافت ہوئی۔

ڈیلٹا کے پھیلنے سے قبل کووڈ کا سامنا کرنے والی حاملہ خواتین میں اسٹل برتھ کی شرح 0.98 فیصد تھی جبکہ صحت مند خواتین میں 0.64 فیصد۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ سے بیمار ہونے والی حاملہ خواتین میں مردہ بچوں کی پیدائش کا خطرہ کم ہے مگر کووڈ سے متاثرہ خواتین میں یہ شرح وبا سے قبل کے مقابلے میں 0.59 فیصد زیادہ تھی۔

تحقیق میں ویکسینیشن کے اثرات کا جائزہ نہیں لیا گیا مگر سی ڈی سی نے بتایا کہ جولائی سے اب تک 30 فیصد حاملہ خواتین کی ویکسینیشن ہوچکی تھی اور ویکسینز کی افادیت کا عندیہ اس سے ملتا ہے کہ کووڈ 19 سے متاثرہ حاملہ خواتین زیادہ تر ایسی تھیں جن کی ویکسینیشن نہیں ہوئی۔

تحقیق کے مطابق حمل سے قبل یا اس کے دوران ویکسینیشن کرانا کووڈ 19 سے مردہ بچوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں