’ملک میں صرف 25 فیصد نوجوان ووٹ کا حق استعمال کرتے ہیں‘

اپ ڈیٹ 24 نومبر 2021
گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ خواتین پابندیوں اور گھریلو ذمہ داریوں کے باعث ووٹ نہیں دیتیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا کہ خواتین پابندیوں اور گھریلو ذمہ داریوں کے باعث ووٹ نہیں دیتیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

یوتھ پارلیمنٹ کے آن لائن اجلاس میں بتایا گیا کہ مختلف حلقوں میں صرف 25 فیصد نوجوان ووٹ دینے کا حق استعمال کرتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان یوتھ پارلیمنٹ کے منعقدہ اجلاس میں شرکا نے ’نوجوانوں کے ووٹ نہ دینے‘ کے حوالے سے گفتگو کی اور تبادلہ خیال کیا گیا کہ کیا وجہ ہے جس کے سبب نوجوان انتخابی عمل میں حصہ لینے سے گریزاں ہیں۔

عام انتخابات میں نوجوانوں کی تعداد کے حوالے سے گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلال گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عموماً ایک چوتھائی نوجوان اپنا ووٹ دیتے ہیں جبکہ دیگر انتخابی عمل سے دور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین عام طور پر نقل و حمل کی پابندیوں اور گھریلو ذمہ داریوں جیسے عوامل کے باعث ووٹ نہیں دیتیں۔

مزید پڑھیں: نادرا کی 'آئی ووٹنگ' نظام میں بڑی تبدیلی کی تجویز

گزشتہ انتخابات کے شماریاتی تجزیے کے مطابق ووٹرز کی تعداد فراہم کرتے ہوئے بلال گیلانی کا کہنا تھا کہ موجودہ اہل نوجوان تنزلی کا شکار ملک کی معیشت اور بڑھتی ہوئی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے شاہد ہیں جس نے انہیں حالات کے مطابق ڈھال دیا ہے لیکن وہ اب بھی انتخابی نظام پر شک و شبہات کا شکار ہیں۔

اجلاس کا آغاز پلڈاٹ کےصدر احمد بلال محبوب نے کیا، انہوں نے پاکستان میں نوجوان ووٹرز کے اہمیت پر روشنی ڈالی۔

یوتھ پارلیمنٹ پاکستان کی کو آرڈینیٹر اور پلڈاٹ کی پروجیکٹ منیجر آمنہ کوثر نے 17ویں یوتھ پارلیمنٹ پاکستان کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ، قومی اسمبلی کے 272 حلقوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے 300 سے 900 نوجوان افراد اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا اظہار دلچسپی وصول کرنے اور انہیں منتخب کرنے کے عمل سے گزر رہی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل برائے صنفی و سماجی شمولیت نگہت صدیق نے نوجوان ووٹرز کے انتخابات میں کردار اور ان کی تعداد بہتر کرنے کے حوالے سے اقدامات پر بات کی۔

مزید پڑھیں: 2023 کے انتخابات میں نوجوان رائے دہندگان کے غالب آنے کا امکان

انہوں نے خیبر پختونخوا میں نوجوان ووٹرز کی تعداد پر جائزہ دیتے ہوئے بتایا کہ کس طرح الیکشن کمیشن، جامعات میں ان کی تعداد وسیع کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی کوشش کر رہا ہے کہ ہر سطح پر پہنچ کر شہریوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ انتخابات میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ کس طرح ای سی پی نے معذور و کمزور افراد، نوجوان اور خواتین کو انتخابی عمل میں شامل کیا۔

ای سی پی کی جانب حال میں میں جاری کیے جانے والے ووٹرز کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں 35 سال سے کم عمر ووٹرز کی تعداد 45.84 فیصد ہے۔

مذکورہ ووٹرز کو اس پوزیشن میں لایا جارہا ہے جہاں وہ مختلف حلقوں میں من پسند امیدوار کو منتخب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

ملک میں مجموعی طور پر 12 کروڑ 10 لاکھ ووٹرز ہیں جن میں 5 کروڑ 55 لاکھ 70 ہزار کی عمر 18 سے 35 سال کے درمیان ہے، سال 2018 کے انتخابات میں یہ تعداد 4 کروڑ 60 لاکھ تھی، ان 45.84 فیصد ووٹرز میں 3 کروڑ 19 لاکھ 80 ہزار یا 26.38 فیصد ووٹرز کی عمر 26 سے 35 سال کے درمیان ہے۔

ملک میں 2 کروڑ 35 لاکھ 80 ہزار یا 19.46 فیصد ووٹرز کی عمر 18 سے 25 سال کے درمیان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں