ہم بھارت نہیں، اقلیتوں کے ہر فرد کے حقوق کے پابند ہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 07 دسمبر 2021
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان افغان عوام کی انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی کوشش کررہا ہے— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان افغان عوام کی انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی کوشش کررہا ہے— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاہے کہ کابینہ نے سیالکوٹ واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، بھارت میں روز مسلمانوں کے خلاف اس طرح کےواقعات رونما ہوتے ہیں لیکن ہم بھارت نہیں اور ریاست پاکستان اقلیتوں کے ہر فرد کو حقوق دینے کی پابند ہے۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ نے ہدایت کی ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کے گرفتار ملزمان کے ٹرائل کی جلد از جلد ابتدا کی جائے اور اس کی قرار واقعی سزا دی جائے۔

مزید پڑھیں: دین اور حضورﷺ کے نام پر ظلم کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ ریاست اسلامی جمہوریہ پاکستان اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ہر فرد کو حقوق دینے کی پابند ہے، ہم بھارت نہیں، پاکستانی معاشرے اور حکومت کے ردعمل سے ثابت ہوا ہے کہ ہم ہندوستان اور بقیہ ایسے ممالک سے بہت مختلف ہیں جہاں ایسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں روز مسلمانوں کے خلاف اس طرح کےواقعات رونما ہوتے ہیں لیکن وہاں پتہ تک نہیں ہلا لیکن ہمارے ملک میں پوری قوم اس پر متحد ہے اور پاکستان کا ہر شہری اس کی مذمت کررہا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر الیکشن کمیشن کو اپنی تسلی کرنی چاہیے، انہوں نے اپنی تکنیکی کمیٹیاں بنائی ہیں، الیکشن کمیشن سمیت تمام لوگوں کو سمجھنا ہو گا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے انتخابات کتنے ضروری ہیں اور اس سے عمل آسان ہو جائے گا، الیکٹرانک ووٹنگ مشین لانے کا واحد مقصد آزاد اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کے حق پر مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے جس طرح سے مہم چلائی ہے، اس پر میں حیران ہوں، یہ ایک سیاسی خودکشی ہے، جو ایک کروڑ لوگ پاکستان سے باہر ہیں ان کے اہلخانہ تو اسی ملک میں ہیں اور آپ ان کے خلاف ایک مہم میں جت گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکن شہری کا قتل: علما کا جمعہ کو ’یوم مذمت‘ منانے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ بہت سارے ایسے پاکستانی ہیں جو تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہیں، اس وقت تو خود نواز شریف کے اہلخانہ بیرون ملک پاکستانی ہیں حالانکہ وہ کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی نہیں برطانوی شہری ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ حسن اور حسین نواز نے پاکستانی پاسپورٹ پھاڑ کر پھینک دیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہم حسن اور حسین نواز کو بھی یہ موقع دینا چاہتے ہیں کہ وہ بھی زندگی میں کبھی اپنے پاپا کی سابق پارٹی کو ووٹ ڈال سکیں لہٰذا مجھے نہیں پتہ کہ خصوصاً مسلم لیگ(ن) کے دوست اس پر اتنے ناراض کیوں ہیں۔

انہوں نے پیپلز پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلاول تو ساری زندگی رہے ہی باہر ہیں، ابھی کچھ عرصہ قبل پاکستان آئے ہیں لہٰذا ان کی اوورسیز پاکستانیوں سے مخاصمت کی کوئی توجیح سمجھ نہیں آتی لیکن یہ ہماری پارٹی کا منشور تھا ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دیں گے اور لوگوں نے ہمیں اسی وجہ سے ووٹ دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ہر چیز پر سبسڈی نہیں دے سکتے لیکن ہم جنوری سے راشن پروگرام شروع کررہے ہیں جس میں 31ہزار سے کم آمدن والے افراد کے لیے 30فیصد کی رعایت دیں گے، اگر اس رعایت کو دیکھیں گے تو 2 کروڑ لوگوں کو آٹا 2018 کے مقابلے میں کم قیمت پر ملے گا۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ: ہجوم کا سری لنکن شہری پر بہیمانہ تشدد، قتل کے بعد آگ لگادی

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ خطے میں بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش سے اشیا کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو چائے کے سوا تمام ضروری اشیا پاکستان میں سستی ہیں، دنیا میں مہنگائی ہو گی تو یہاں بھی ہو گی کیونکہ ہم کسی الگ سیارے پر نہیں ہیں، تنخواہ دار طبقے کے لیے مہنگائی ہے لیکن اسی کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان باشندوں کی سہولت کے لیے کابینہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان کی سرزمین سے ہوائی سفر کی اجازت دی ہے، افغانستان کے باشندے اب پاکستان کے ہوائی اڈوں سے دوسرے ممالک کا بآسانی ہوائی سفر کر سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور ہم افغانستان کے لوگوں کی انسانی ہمدردی کے تحت مدد کی کوشش کررہے ہیں، پاکستان نے دو لاکھ 50ہزار میٹرک ٹن گندم افغانستان بھجوا رہے ہیں جبکہ 40اشیا کے لیے درآمدی ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے تاکہ افغانستان کے لوگوں کو سہولت مل سکے۔

انہوں نے چینلز کی جانب سے غلط رپورٹنگ پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے اے آر وائی اور جیو نے ہیڈ لائن چلائی کہ وزرا کے بیرون ملک دوروں پر پابندی لگا دی گئی ہے، صرف اسی ہفتے شفقت محمود سعودی عرب میں ہیں، معید یوسف ماسکو گئے ہیں، شاہ محمود قریشی برسلز میں ہیں اور نور الحق قادری دبئی میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل، پاکستان کیلئے شرم ناک دن ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ جب ایسی خبروں پر پیمرا پوچھتا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ ہمیں تو کسی نے کہا تھا، یہ کوئی طریقہ نہیں ہے، اگر آپ جیسے بڑے ادارے اس طرح سے خبریں چلا دیں گے تو پھر کسی اور سے کیا گلا کریں گے، نیوز ایڈیٹرز حوصلہ کریں کیونکہ جب کابینہ کی جعلی خبریں چلائی جاتی ہیں تو اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی سفارش پر عمر سعید خان کو جاسوسی اور قومی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر تین ماہ کے لیے نظربند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

مریم نواز کے گانے پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے، فواد چوہدری

مریم نواز کی جانب سے بیٹے کی شادی میں گلوکاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ نجی محفلیں ہوتی ہیں، جب خاندان بیٹھتے ہیں تو اس میں گانے بھی گائے جاتے ہیں، ہمیں اس پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور حمزہ شہباز کے ساتھ ہمارا سیاسی اختلاف ہے لیکن نجی زندگی میں ہم ان کی خوشیوں پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ قوم کے پیسوں سے شادیاں نہ کریں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتہاپسند جماعتیں کبھی بھی مرکزی دھارے میں نہیں آ سکتیں، پاکستان ایک اعتدال پسند ملک ہے اور معاشروں میں ایک دوسرے کی بات سمجھ کر ہی آگے بڑھیں گے تو امن رہ سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں ٹیکنیکل کمیٹی پر ہمارا کوئی جھگڑا نہیں، الیکشن کمیشن کو اپنا اطمینان کرنا چاہیے، ہم الیکشن کمیشن کی پوری معاونت کر رہے ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن کی ٹیکنیکل کمیٹی جلد اس معاملے کو نمٹائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں