پاکستان 16 کروڑ مالیت کی ادویات اور طبی سامان افغانستان بھیج رہا ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان

09 دسمبر 2021
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر افغانستان میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کی کوشش کررہے ہیں— فائل فوٹو: فیس بُک
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر افغانستان میں صحت کی سہولیات کی فراہمی کی کوشش کررہے ہیں— فائل فوٹو: فیس بُک

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستانی دواساز اداروں کی جانب سے 16 کروڑ روپوں کی ادویات اور طبی سازوسامان افغانستان بھجوایا جا رہا ہے جس پر ہم فارما کمپنیوں کے شکر گزار ہیں۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے بعد انہوں نے ادویات اور طبی سازوسامان کے 9 ٹرک وفاقی وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے حوالے کیے۔

مزید پڑھیں: افغانستان کیلئے بھارت سے گندم کی اجازت، طالبان کا پاکستان کے فیصلے کا خیرمقدم

اس موقع پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم رؤف، سابق چیئرمین اسد شجاع، امان اللہ شیخ، عثمان شوکت، حامد رضا، حسیب خان ،عاطف اقبال و دیگر بھی موجود تھے۔

پاکستان کی فارما انڈسٹری کی جانب سے افغانستان کے لیے جمع کی گئی ادویات اور طبی سازوسامان کی مالیت تقریباً 16کروڑ روپے ہے جبکہ مزید کمپنیوں کی جانب سے ادویات و آلات کی صورت میں عطیات دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر افغانستان میں صحت کی سہولیات اور افغانستان میں تربیت یافتہ طبی عملے کی فراہمی یقینی بنانے کی پوری کوششیں کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کو ادویات، آلات اور تربیت یافتہ طبی عملے کی شدید ضرورت ہے اور حکومت پاکستان افغانستان کو تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور طبی عملے کی ضروریات پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موسم سرما میں 10 لاکھ افغان بچے بھوک سے مرسکتے ہیں، امریکی تھنک ٹینک

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وزیراعظم کی سخت ہدایات کی روشنی میں ہیلتھ سروسز اکیڈمی آباد افغانستان میں طبی عملے کی تربیت کے لیے کام شروع کر چکی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ادویات اور آلات سے بھرے نو ٹرک افغانستان کے وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد کے حوالے کردیے جائیں گے جبکہ افغانستان میں پاکستان کی جانب سے قائم ہسپتالوں کو فعال کرنے کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی منصور دلاور نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری افغانستان کی صحت کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گی، اب تک پاکستانی کمپنیوں نے 16 کروڑ روپے کی ادویات اور طبی سازو سامان جمع کیا ہے جبکہ مزید کمپنیوں کی جانب سے ادویات اور طبی سازو سامان آنے کا سلسلہ جاری ہے جو افغانستان بھجوایا جاتا رہے گا۔

واضح رہے کہ امریکا میں موجود ایک تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسز گروپ نے موسم سرما میں 10 لاکھ افغان بچوں کے بھوک سے مرنے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان پر پابندیوں میں نرمی کرے تاکہ "ریاستی ناکامی اور بڑے پیمانے پر فاقہ کشی" سے بچا جاسکے۔

مزید پڑھیں: ’امید ہے کہ عالمی سطح پر قبولیت سے افغانستان کے لیے دروازے کھل جائیں گے‘

اس سے قبل پاکستان میں نے افغانستان کو قحط سالی سے بچانے کے لیے بھارت سے گندم لے کر آنے والے ٹرکوں کو براستہ واہگہ اور طورخم افغانستان میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں