حکومت کا سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

بابر اعوان نے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت سے متعلق قانون سازی پر بریفنگ دے گی— فائل فوٹو: آن لائن
بابر اعوان نے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت سے متعلق قانون سازی پر بریفنگ دے گی— فائل فوٹو: آن لائن

وزیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف اہم قانون سازی کا فیصلہ کرلیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کی روک تھام کے لیے کل وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوگا۔

مزیدپڑھیں: پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور، اپوزیشن کا واک آؤٹ

بابر اعوان نے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت سے متعلق قانون سازی پر بریفنگ دے گی۔

انہوں نے بتایا کہ صدرمملکت نے ریفرنس کے ذریعے سپریم کورٹ سے رائے مانگی تھی، سپریم کورٹ نے اس پر اپنی رائے دی اور حکم جاری کیا کہ ووٹ کو ظاہر کیا جاسکتا ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ اگر ووٹ بیچنے کا شک ہونے پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ووٹ جس پارٹی کو دیا گیا وہ اسی کو ملا ہے یا نہیں۔

مزیدپڑھیں: مشترکہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کیا کچھ ہوتا رہا؟

وزیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بتایا کہ وزارت پارلیمانی امور اور الیکشن کمیشن کا آپس میں رابطے میں ہے اور الیکشن کمیشن سے مشاورت کے ساتھ یہ قانون سازی کرنے جا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ رواں برس ستمبر میں سینیٹ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کو متعارف کرانے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری رہی جہاں حکومتی اراکین نے شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے ای وی ایم کو ناگزیر جبکہ اپوزیشن نے انہیں دھاندلی کی مشینیں قرار دیا تھا۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اپوزیشن پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کے معاملے میں کڑی تنقید کی۔

تبصرے (0) بند ہیں