گیس بحران اور مہنگائی کے خلاف پیپلز پارٹی کے ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے

18 دسمبر 2021
پیپلز پارٹی رہنماؤں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا— فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی رہنماؤں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا— فوٹو: ڈان نیوز

پیپلز پارٹی نے ملک کے مختلف شہروں میں گیس کے بحران اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر احتجاج کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

پیپلز پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق جمعہ کو جامشورو، کوئٹہ، کراچی کے متعدد علاقوں، لورالائی، بدین، قصور، سکھر، راولپنڈی، پسرور، خوشاب، شہید بینظیر آباد اور دیگر شہروں میں گیس کی قلت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

مزید پڑھیں: گیس بحران کے پیشِ نظر پاکستان نے اب تک کا سب سے مہنگا ایل این جی کارگو قبول کرلیا

موسم سرما کے آغاز سے ہی ملک کو گیس کی قلت کا سامنا ہے اور گھریلو اور صنعتی صارفین کو اشیا کی سپلائی کی معطلی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کراچی کے ضلع شرقی میں ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر ملک کے مختلف شہروں میں بیک وقت گیس بحران کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے خصوصاً کراچی میں گھریلو صارفین اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی کی تعطل پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نالائق اور نااہل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر مسلط کی گئی یہ نااہل وفاقی حکومت نئے پاکستان کے بارے میں بات کرتی تھی اور دعوی کرتی تھی کہ لوگ مستقبل میں نوکریوں کی تلاش میں پاکستان آئیں گے لیکن اب لوگ یہاں گیس تلاش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کراچی میں گیس نہیں ہے اور بجلی کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔

سعید غنی نے 50لاکھ گھروں کے وعدے پر بھی وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مجھے بتاؤ، کیا کسی کو کراچی میں ایک بھی گھر دیا گیا ہے، اس کے بجائے انہوں نے مکانات کو مسمار کر دیا ہے، یہاں کے لوگوں کو کوئی مکان نہیں دیا گیا بلکہ انہیں ان کی پناہ گاہوں سے محروم کر دیا گیا ہے۔

سعید غنی نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور جلد ہی حکومت کے پاس اتنی رقم بھی نہیں ہوگی کہ وہ اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دے سکے، یہ اس ملک کے غریبوں کی بدقسمتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آر ایل این جی پاور پلانٹس چلانے والی کمپنی کے خلاف سوئی ناردرن کمپنی کے دعوے مسترد

وزیراعظم عمران خان پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ایک بار کہا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں ایک روپے کا بھی اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ ملک کے حکمران کرپٹ ہیں، وہ ایسا کہنے میں درست تھے اور حالیہ مہینوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل گراوٹ کا شکار رہا ہے۔

صوبائی وزیر نے مرکز میں پی ٹی آئی کی اتحادی متحدہ قومی موومنٹ کو بھی گیس کے بحران، بجلی کے نرخوں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک لفظ بھی نہیں کہتی کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ اگر وہ آواز اٹھائیں گے تو وہ پی ٹی آئی سے الگ ہو جائیں گے اور ترقیاتی منصوبوں کے نام پر فنڈز کی وصولی بند ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے وزارت توانائی کے لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت 11 دسمبر سے تمام نان ایکسپورٹ جنرل صنعتوں کو گیس کی سپلائی معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: دسمبر کیلئے کم کارگوز کے ساتھ ایل این جی کی قیمتوں میں کمی

یہ فیصلہ سردیوں کے موسم کے دوران گھریلو اور تجارتی شعبوں کو گیس فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے کیونکہ بالائی سندھ ار بلوچستان میں سردی میں اضافے کے سبب گرم پانی اور ہیٹر کی ضروریات کے سبب گیس کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔

اس سے قبل سی این جی سیکٹر اور نان ایکسپورٹ انڈسٹریل یونٹس کے تمام کیپٹیو پاور پلانٹس کو بالترتیب 15 فروری تک گیس کی فراہمی معطل کر دی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں