الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق الیکشن کمیشن کا اہم بیان

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2021
ترجمان کا کہنا تھا کہ اعادہ کیا کہ کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سر انجام دیتا رہے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ترجمان کا کہنا تھا کہ اعادہ کیا کہ کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سر انجام دیتا رہے گا—فائل فوٹو: اے ایف پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے واضح کیا ہے کہ وہ ووٹنگ مشینیں نصب کرنے سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں غفلت نہیں برت رہا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل ای سی پی کے ایک عہدیدار نے کہا تھا کہ وہ یہ بات یقینی طور پر نہیں کہہ سکتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم) استعمال کی جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ای سی پی نے ایک بیان میں کہا کہ کمیشن ای وی ایمز کا قانون آنے سے قبل سے ہی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے کام کررہا ہے۔

انہوں نے کہ اس قانون کے منظور ہونے کے بعد کمیشن کی جانب سے تین کمیٹیاں بنائی گئی تھی وہ اپنا کام کر رہی ہیں اور ای سی پی کو اپنے کام سے آگاہ کر رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم خریداری کے عمل کے بہت سے مراحل ہیں جن میں انتخابی عمل کی آٹومیشن کے لیے کام کے دائرہ کار کو حتمی شکل دینا، بین الاقوامی معیار کے مطابق تکنیکی خصوصیات کی تیاری، درکار افعال کی نشاندہی اور ای وی ایم کو ہینڈل کرنے کے لیے کام کرنے سمیت تجویز کردہ غیر جانبدار درخواست (آر ایف پی) کے ذریعے وینڈر اورپلیٹ فارم کی تیاری کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن سے ای وی ایم سے متعلق قانون کے نفاذ کیلئے ٹائم لائن مقرر کرنے کا مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کی ذمہ داریوں میں بہترین بولی کا انتخاب، ٹھیکہ دینا، ای وی ایم کی تیاری، ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن لیبز کے قیام اور تھرڈ پارٹی کنسلٹنٹس کو شامل کرنے پر غور کرنا بھی شامل ہے۔

ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایمز کو محفوظ رکھنے، اس کی محفوظ نقل و حمل کے لیے 2 لاکھ سے 3 لاکھ 50 ہزار مربع فٹ کے ویئر ہاؤسز بھی بنائے ہیں جبکہ مشینیں نصب کرنے، ای وی ایمز کو استعمال اور پولنگ کے دن کے لیے تعاون کے لیے عملے کی تربیت دینے پر بھی کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ای سی پی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ٹینڈر مخصوص وینڈرز کو نہیں دیے جائیں گے اور مشینوں کا مشاہدہ تیسرے فریق کی جانب سے کیا جائے گا تاکہ معلوم ہوسکے کہ کیا مشین کے استعمال سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کروائے جاسکتے ہیں یا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم کے حوالے سے معلومات نہ رکھنے والے افراد بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں جو شہریوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ای وی ایم پر الیکشن کمیشن کے تحفظات دور کرنے کیلئے 2 وزرا پر مشتمل کمیٹی قائم

انہوں نے ای سی پی کے معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے دباؤ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو خبردار کیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے اعادہ کیا ہے کہ کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں سر انجام دیتا رہے گا۔

مہمند میں ضلعی الیکشن کمشنر کے دفتر پر حملے کا نوٹس

دریں اثنا چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر راجا نے مہمند میں ضلعی الیکشن کمشنر کے دفتر پر ہونے والے حملے کا سخت نوٹس لیا۔

سی ای سی نے الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کو ہدایت دی کہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر کے سیکریٹری نے خیبر پختونخوا کے انسپکٹر جنرل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سی ای کی جانب سے جاری کردہ ہدایت سے آگاہ کیا، آئی جی نے سیکریٹری کو ملزمان کےخلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی۔

عہدیداران کے مطابق ضلعی الیکشن کمشنر نے شکایت کی کہ عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے ایک دن میں دو بار ان کے دفتر آئے، اپنے کارکنان کو دفتر کو ہدف بنانے پر اکسایا اور کمیشن کے عملےکو دھمکی دی۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے بنوں پولنگ اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں خیبر پختونخوا کے وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اور ان کے بھائی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں