قریب کی نظر کی کمزوری کے مسئلے کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کے باعث انہیں مطالعے کے لیے چشمے کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ab ایسے افراد کو قریب کی نظر کی خرابی کے لیے چشمے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ ایک نیا آئی ڈراپ اس کا حل بن کر سامنے آیا ہے۔

یہ آئی ڈراپ presbyopia کی علامات کے علاج کے لیے تیار کیا گیا ہے، یہ بینائی کا ایسا مرض ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ قریب موجود اشیا پر آنکھوں کی توجہ مرکو کرنے کی صلاحیت کو کمزور کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بینائی کا یہ مسئلہ 10 سال کی عمر سے شروع ہوسکتا ہے اور 70 سال کی عمر تک توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت مکمل طور پر ختم ہوسکتی ہے، تاہم بیشتر مریضوں کو اس کا احساس عمر کی 5 ویں دہائی میں ہوتا ہے۔

اس عارضے میں آنکھوں کے لینس کی لچک ختم ہونے لگتی ہے جس کے باعث اس کے لیے اپنی ساخت کو بدلنا مشکل ہوتا ہے، جس کے باعث دور موجود اشیا کو تو صاف دیکھنا ممکن ہوتا ہے مگر قریب موجود اشیا یا مطالعے کے دوران توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس نئے آئی ڈراپ کے استعمال کی منظوری دے دی ہے جو ایسے افراد کے لیے مددگار ثابت ہوگا جن کو مطالعے کے لیے چشمے کی ضرورت ہوتی ہے یا کچھ پڑھتے ہوئے آنکھوں کو سکڑنا پڑتا ہے، ان کے لیے ویوٹی نامی آئی ڈراپ کا روزانہ استعمال مددگار ثابت ہوگا۔

اس آئی ڈراپ میں ایک جز پائلوکارپائن موجود ہے جو آنکھوں کی پتلیوں کے حجم کم کرتا ہے تاکہ آنکھوں کو کسی چیز پر فوکس کرنے میں مدد مل سکے۔

ماہرین کے مطابق آئی ڈراپ میں موجود پائلوکارپائن پتلیوں کو چھوٹا کرکے بینائی کو بہر بناتا ہے، اس سے 2 سے 3 گھنٹوں تک قریب کی نظر بہتر رہتی ہے مگر اس سے presbyopia کو مکمل طور پر ریورس نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ نیا آئی ڈراپ 40 اور 50 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے بہترین ہوگا مگر ہوسکتا ہے کہ 55 سال سے زائد عمر افراد کے لیے زیادہ بہترین نہ ہو۔

آسان الفاظ میں یہ آئی ڈراپ بنیادی طور پر اس بیماری کی وجہ کا علاج کرنے کے لیے نہیں بلکہ اس کی علامات کو ٹھیک کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

یعنی آنکھوں کے لینس کی بجائے یہ ڈراپس آنکھوں کی پتلیوں کو چھوٹا کرکے پن ہول ایفیکٹ پیدا کرے گا جس سے توجہ کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

ماہرین کے مطابق اگر آپ کے پاس ایک کیمرا ہے اور آپ اس کا آپرچر چھوٹا کرکے کچھ روشنی کو اندر آنے دیں تو اشیا پر فوکس کرنے کی صلاحٰت بڑھ جائے گی، ایسا ہی کچھ آنکھوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے اور پن ہول ایفیکٹ سے دور کے ساتھ ساتھ قریب موجود اشیا کو بھی صاف دیکھنا ممکن ہوجاتا ہے۔

اس آئی ڈراپ کے 2 ٹرائل 40 سے 55 سال کی عمر کے 750 افراد پر کیے گئے تھے، جن کو 2 گروپس میں تقسیم کرکے ایک کو آئی ڈراپ اور دوسرے کو پلیسبو 30 دن تک روزانہ ایک بار استعمال کرایا گیا۔

نتائج میں دریافت کیا گیا کہ یہ آئی ڈراپس محفوظ اور مؤثر ہیں جبکہ ٹرائل میں شامل افراد کم روشنی میں چارٹ پر موجود الفاظ کی 3 لائنوں کو پڑھنے میں کامیاب رہے، جبکہ پلیسبو گروپ میں شامل افراد ایسا کرنے میں ناکام رہے۔

یہ آئی ڈراپ آنکھ میں ڈالنے کے بعد 15 منٹ میں چشمے کی ضرورت ختم کردیتے ہیں مگر ان کی افادیت عروج پر پہنچنے میں ایک گھنٹے سے زیادہ وقت لگتا ہے۔

اس کے مضر اثرات کا سامنا 5 فیصد سے بھی کم افراد کو ہوا جن کو سردرد، آنکھوں کی سرخی، بینائی دھندلانے اور آنکھوں میں کچھ درد کا سامنا ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں