مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی کارروائیاں، 6 کشمیری جاں بحق

30 دسمبر 2021
بھارتی فورسز نے اننت ناگ اور پلواما کے دو گاؤں میں کارروائی کی—فوٹو: اے پی
بھارتی فورسز نے اننت ناگ اور پلواما کے دو گاؤں میں کارروائی کی—فوٹو: اے پی

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی اننت ناگ اور پلواما میں کارروائی کرکے 6 کشمیریوں کو قتل کردیا جبکہ ایک بھارتی فوجی بھی مارا گیا۔

خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی میں دو مختلف علاقوں میں کارروائیاں کیں اور اس دوران ایک فوجی مارا گیا۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے حریت پسند جاں بحق

رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو بھارتی حکومت کی حریت پسندوں کے خلاف جاری سخت کارروائیوں کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

پولیس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے دو اضلاع اننت ناگ اور پلواما کے گاؤں میں بھارتی فورسز کی کارروائی کے بعد جھڑپ ہوئی جہاں انتہاپسندوں کے چھپے ہونے کی اطلاعات تھیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں واقعات میں 6 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ تین فوجیوں اور ایک پولیس افسر زخمی ہوا، بعد ازاں زخمیوں میں سے ایک فوجی دم توڑ گیا۔

پولیس نے الزام عائد کیا کہ مارے گئے دو افراد کا تعلق پاکستان سے تھا لیکن کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مارے گئے افراد سری نگر کے مضافات میں 13 دسمبر کو پولیس کی بس پر فائرنگ میں ملوث تھے جہاں 3 پولیس افسران ہلاک اور دیگر 11 زخمی ہوگئے تھے۔

بھارتی حکومت کے ریکارڈ کے مطابق مقبوضہ وادی میں رواں برس جھڑپوں کے دوران 202 کشمیری جاں بحق ہوئے اور 30 بھارتی فوجی بھی نشانہ بنے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل پر مکمل ہڑتال

قبل ازیں 14 دسمبر کو ضلع پونچھ کے علاقے سورن کوٹ میں بھارتی سیکیورٹی اہلکاروں اور کشمیری حریت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں ایک کشمیری جاں بحق ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ 16 نومبر کو بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مرکزی شہر سری نگر میں کارروائی کے دوران 4 افراد کو قتل کردیا تھا اور ان کا دعویٰ تھا کہ ان میں سے دو جنگجو تھے جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو شہری بھی مارے گئے۔

مقبوضہ ریاست کے پولیس سربراہ وجے کمار کا کہنا تھا کہ مبینہ انتہاپسندوں نے پولیس اور سپاہیوں پر فائرنگ کی جب انہوں نے ان کے چھپے ہونے کی خفیہ اطلاع پر سری نگر میں ایک کاروباری سینٹر کا گھیراؤ کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ فائرنگ کے تبادلےکے دوران دو شہری اور دو مبینہ جنگجو مارے گئے جبکہ سہریوں کے لواحقین کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجی انہیں خون ریز واقعے کے دوران انسانی ڈھال کےطور پر استعمال کر رہے تھے۔

عینی شاہدین اور قتل ہونے والے دو شہریوں کے لواحقین نے پولیس کا مؤقف مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتیوں فوجیوں نے علاقے کا محاصرہ کرکے شاپنگ سینٹر کےمالک اور تاجر کو اٹھایا تھا اور درجنوں شہریوں کی موجودگی میں انہیں عمارت کے اندر لے گئے تھے۔

جس کے بعد بھارتی حکام نے 2020 میں شروع ہونے والی پالیسی کے تحت لاشوں کو ایک دور افتادہ شمال مغربی گاؤں میں خفیہ طور پر دفن کر دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں