بلاول بھٹو کا 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان

06 جنوری 2022
بلاول بھٹو نے کہا حکومت نے معاشی خودمختاری سرینڈر کردی ہے—فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو نے کہا حکومت نے معاشی خودمختاری سرینڈر کردی ہے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عوام اب اس حکومت کوایک دن بھی مزید نہیں دینا چاہتے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتےہوئے پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت تاریخی مہنگائی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی ملک میں تاریخی مہنگائی کی سخت مذمت کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ملک میں زرعی بحران، گیس بحران پیدا کیا ہم اس کی مذمت کر تے ہیں، وفاقی حکومت عوام کے سر سے چھت چھین رہی ہے، عوام موجودہ حکومت سے نجات چاہتے ہیں، ظالم حکومت عوام سےروزگارچھین رہی ہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم نے 16ہزار برطرف لوگوں کو انصاف دلایا اور پیپلزپارٹی نے ہی ملک کو ہمیشہ مسائل سے نکالا۔

مزیدپڑھیں : 5 جنوری کو لاہور سے حکومت کے خاتمے کی کہانی شروع ہو گی، بلاول

بلاول بھٹو نے ملک میں فوری الیکشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ تمام مسائل اور عوام کو درپیش مشکلات کا حل فوری صاف ، شفاف اور غیرجانبدار الیکشن ہیں، ملک کے مسائل کا حل صرف جمہوریت، جموریت اور جموریت ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم اس جعلی حکومت کو بے نقاب کریں گے، پیپلزپارٹی نے حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا، الیکشن میں دھاندلی کے خلاف تاج حیدر نے رپورٹ تیار کی ہے جس کو جلد عوام کے سامنے لایا جائےگا، ہم اس جعلی حکومت کی دھاندلی کے ثبوت سامنے لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت زبردستی منی بجٹ منظورکرانا چاہتی ہے، پاکستان کی معاشی خودمختاری کو سرینڈر کر دیا گیا، اسٹیٹ بینک پرپابندیاں لگائی جارہی ہیں، اسٹیٹ بینک نہ پارلیمنٹ کو جواب دہ ہوگا اور نہ ہی عدالتی نظام کو جواب دہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ناجائز، نالائق، اور نا اہل حکومت نے ملک کی معاشی خودمختاری کا سودا کیا، پاکستان کے عوام مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہیں، منی بجٹ عوام دشمن ہے، منی بجٹ عوام کی جیب پر ڈاکا ہے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں کے سامنے معاشی خود مختاری کا سودا کیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک پارلیمان، عدلیہ کے بجائے آئی ایم ایف کو جوابدہ ہوگا۔

'پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کی مزید تحقیقات کی جائیں'

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی مزید تحقیقات کرے، پی ٹی آئی نے7سال تک فارن فنڈنگ کو چھپایا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے ملک بھر میں کھاد بحران کے خلاف کسان ریلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک میں گیس اور کھاد کے بحران کی مذمت کرتی ہے، ملک میں کھاد کا بحران حکومت کا پیداکردہ ہے، زراعت ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، زراعت متاثرہوگی تو پورے ملک کی معیشت متاثر ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈویژن کی سطح پریوریا بحران کے خلاف کسانوں کے ساتھ مل کرریلیاں نکالیں گے، ہمارے احتجاج کا سلسلہ اب نئے مرحلے میں داخل ہوجائے گا۔

'عوام اس حکومت کو مزید ایک دن بھی نہیں دینا چاہتے'

بلاول بھٹو نے کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان کے عوام اس حکومت سے نجات چاہتے ہیں، صاف اورشفاف الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں، ملک کے مسائل کا حل صرف جمہوریت، جمہوریت، جمہوریت میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) نے اپنے مارچ کا اعلان کرنے سے پہلے مشاورت نہیں کی، پی ڈی ایم کو اپنے طریقہ کار کے مطابق مارچ کرنے کا حق ہے، عوام اب اس حکومت کو ایک دن بھی مزید نہیں دینا چاہتے، اپنا احتجاج آج سے ہی شروع کر رہے ہیں۔

حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی 27 فروری کو مزار قائد سے احتجاجی تحریک شروع کر رہی ہے، حکومت کے خلاف ہر وہ آپشن اور جہد وجہد کریں گے جو جمہوریت میں اپوزیشن کا حق ہوتاہے، معاشی بحران پر حکومت کےخلاف میدان میں نکلا ہوں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ گواہی دیتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا کیا کردار رہاہے، چاہتےہیں کہ سارے ادارے نیوٹرل اور غیر جانب دار رہیں، عمران خان کی سلیکشن پر ہمارا مؤقف واضح ہے

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے 2011 میں ذوالفقار علی بھٹو کے کیس میں نظر ثانی درخواست دائر کی تھی، عدالت درخواست پرسماعت کرے اور فیصلے کو عدالتی قتل قراردے، عدالت اپنے اوپر لگے ہوئے عدالتی قتل کے داغ کو دھوئے، عدالت کو ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف دینا چاہیے، پاکستان کے عوام کو انصاف دینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان کو خبردار کررہا ہوں گھبرانے کا وقت شروع ہوچکا ہے، بلاول

پریس کانفرس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا پنجاب کے 9 اضلاع سے 80 سے زائد مقامی حکومتوں کے بلدیاتی نمائندگان کی پارٹی میں شمولیت کے بعد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہنا تھا کہ اس حکومت نے ایک کروڑ لوگوں کو نوکریاں دینےکا وعدہ کیا تھا مگر الٹا برسر روزگار لوگوں سے روزگار چھین کر انہیں بھی بےروزگار کر دیا ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ موجودہ نا لائق، نا اہل حکمران 2021 میں بھی لوگوں کےلیے گھر نہیں بناسکے، 50 لاکھ گھر بنانے کے جھوٹے وعدے کیے مگر الٹا غریبوں کے سر سے چھت چھین لی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جو لوگوں کو روزگار دیتی ہے، آپ جانتے ہیں کہ ملک کے عوام بےنظیر بھٹو شہید کے لیے کہتے تھے کہ بنظیر آئے گی روزگار لائےگی، پیپلزپارٹی نے اپنے ہر دور میں روزگار کی فراہمی کے اپنے ہی ریکارڈ کو بہتر کیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے عوام اب زیادہ دیر انتظار نہیں کرسکتے، عوام اب اس نا اہل، نالائق حکومت کےعذاب سے نجات چاہتے ہیں اور اس جدوجہد میں مجھے عوام کے ساتھ کی ضرورت ہے اور اس جدوجہد میں آپ میرے سب سے طاقت ور بازو بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ اختیارات مرکز سے صوبوں اور صوبوں سے مقامی حکومتوں کومنتقل ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ سندھ کی طرح کا بااختیار، طاقتور لوکل گورنمنٹ سسٹم پورے ملک میں نافذ کیا جائے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ کے نئے بلدیاتی نظام میں پولیس افسران، ہسپتالوں اور اسکولوں کے حکام کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ہر دو ہفتے بعد لوکل کونسل کو رپورٹ دے گی اور کونسل ان کے مسائل حل کرے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں