آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے میں ابھی وقت ہے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2022
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے فوجی قیادت کے ساتھ بے مثال تعلقات ہیں — تصویر: فیس بک
وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے فوجی قیادت کے ساتھ بے مثال تعلقات ہیں — تصویر: فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے اب تک آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے بارے میں نہیں سوچا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے دنیا ٹی وی اسلام آباد کے بیورو چیف خاور گھمن سے ون آن ون ملاقات میں کہا کہ موجودہ سال ابھی شروع ہوا ہے اور نومبر بہت دور ہے، پھر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی فکر کیوں ہے۔

خاور گھمن کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے فوجی قیادت کے ساتھ بے مثال تعلقات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فوج کو کہا گیا کہ حکومت گرا دیں، وزیراعظم عمران خان

جب ان سے مسلم لیگ (ن) اور فوج کے درمیان ممکنہ ڈیل اور حکومت کو گھر بھیجنے کی افواہوں کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا انہیں کسی بھی جانب سے خطرہ محسوس ہوا، تو وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر کسی قسم کے دباؤ میں نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں حکومتی اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت اپنے مینڈیٹ کے پانچ سال مکمل کرے گی۔

احتساب کے لیے اپنی پارٹی کی جدوجہد کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی بڑی شخصیات پر بدعنوانی کے الزامات پر ابھی تک مقدمہ نہیں چلا اور کمزور پراسیکیوشن کی وجہ سے وہ آزاد گھوم رہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) عدالت میں مقدمات لے جائے گا لیکن ان پر کارروائی نہیں ہو رہی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو فوج نے پال کر سیاست دان بنایا، وزیراعظم

انہوں نے اعتراف کیا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف بدعنوانی کے ثبوت ہونے کے باوجود ان کے خلاف کارروائی نہ کرنا ان کی حکومت کی سب سے بڑی کوتاہی قرار دیا جاسکتا ہے۔

تاہم وہ اس حوالے سے پُرامید دکھائی دیے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) جو تازہ کیس لے کر آیا ہے اس میں وہ سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔

انہوں نے خیبر پختونخوا میں حالیہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کو 'بڑا نقصان' قرار دیا۔

وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے کیسی منصوبہ بندی کی ہے تو انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر اعتماد کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ جب پنجاب میں انتخابات ہوں گے تو ان کی پارٹی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

اس کے علاوہ بھی وزیراعظم نے تین ملاقاتیں کیں۔

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ساتھ بات چیت کے دوران وزیر اعظم نے صحت، تعلیم، کم لاگت کے مکانات، سماجی منصوبوں اور صاف پانی جیسے عوامی منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کو دہرایا۔

ایک علیحدہ ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے حکومت کے اہم شہری ترقیاتی منصوبوں کی تیزی سے تکمیل پر زور دیا جن میں راوی اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ، لاہور میں والٹن اور راولپنڈی میں نالہ لائی ایکسپریس وے شامل ہیں۔

ان کے علاوہ وزیر اعظم نے آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم خان نیازی سے بھی ملاقات کی اور ان سے سیاحت کے فروغ اور رواں سال کے دوران آزاد جموں و کشمیر میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں