بلوچستان: حالیہ بارشوں کے باعث ہونے والے نقصان پر رپورٹ طلب

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2022
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بارش کے باعث 2 ہزار 478 خاندان متاثر ہوئے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بارش کے باعث 2 ہزار 478 خاندان متاثر ہوئے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو سے صوبے میں حالیہ بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو ہدایت دی کہ گوادر اور تربت میں متاثرہ افراد کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک سرکاری اعلان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بلوچستان میں بارشوں سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔

جمعرات کی شام سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش اور برف باری کے باعث شاہراہوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہونے کی وجہ سےشمالی بلوچستان کے کئی علاقوں کا کوئٹہ سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

تاہم مکران ڈویژن کے ساحلی علاقوں میں مزید بارشوں کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، گوادر کے قدیم رہائشی علاقوں اور مرکزی سڑکوں پر بارش اور سیلابی پانی اب بھی موجود ہے۔

علاوہ ازیں فوج، بحریہ اور فرنٹیئر کور کے اہلکار پہلے ہی سیکڑوں لوگوں کو متاثرہ علاقوں سے بچانے کے بعد محفوظ مقامات پر منتقل کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان حکومت کا گوادر اور کیچ کو آفت زدہ اضلاع قرار دینے کا فیصلہ

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بارش کے باعث 2 ہزار 478 خاندان متاثر ہوئے ہیں جبکہ 22 دیہاتوں سے سڑک کے ذریعے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث گوادر کے اضلاع میں بڑی تعداد میں چھوٹے ڈیم ٹوٹ گئے ہیں۔

بارش کے باعث کلنچ میں 41 دیہات، ایک ہزار 786 گھ اور 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔

زراعت پر اجلاس

ملک میں کھادوں بالخصوص یوریا کی طلب اور رسد کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں یوریا کی 25 ہزار ٹن یومیہ پیداوار ہوتی ہے اور اس میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے، جس پر وزیر اعظم نے کہا کہ مصنوعی قلت پیدا کرنے والے تمام افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

عمران خان نے روشنی ڈالی کہ ملک میں گزشتہ سال کے دوران گندم، گنے، کپاس اور مکئی کی بمپر فصلیں پیدا ہوئیں اور حکومت کی زراعت دوست پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال 21-2020 کے دوران کسانوں کو 822 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اضافی آمدنی کے نتیجے میں کسانوں کی طرف سے یوریا کی زیادہ خریداری ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’حکومت غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے گندم کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لیے مناسب مقدار میں کھاد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم کی بمپر فصل کے لیے آئندہ تین ہفتوں تک کسانوں کو کھاد کی دستیابی بہت اہم ہے۔

وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ربیع کی فصلوں کے لیے یوریا کی سپلائی چین کے مؤثر انتظام کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے صوبائی چیف سیکریٹریز کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے ذریعے کھاد کی سپلائی چین میں مڈل مین کے ذریعے ہونے والی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں: یوریا کا ذخیرہ ملکی ضروریات کے لیے کافی ہے، حکومت کی کسانوں کو یقین دہانی

وزیر اعظم نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول کھاد تیار کرنے والوں کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ اس سال گندم کی ریکارڈ پیداوار حاصل کرنے کے لیے کسانوں کو یوریا کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی

وزیراعظم عمران خان نے ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر ’ڈائمنڈ جوبلی 2022‘ کی تقریبات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت بھی کی۔

عمران خان نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے دوران قائد اعظم اور علامہ اقبال کے نظریات اور خیالات کو اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا، آنے والے یوم آزادی پر پاکستانیوں کو ایک متحد اور مضبوط قوم کے طور پر دیکھے گی۔

وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ تقریبات سے متعلق مواد منفرد، مستند اور تاریخ کے مطابق ہونا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈائمنڈ جوبلی کی تقریبات کا بنیادی پیغام اتحاد، انصاف اور آزادی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں