این سی او سی کی بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ پالیسی میں تبدیلی

12 جنوری 2022
این سی او سی نے پالیسی میں تبدیلی کردی---فائل/فوٹو: اے ایف پی
این سی او سی نے پالیسی میں تبدیلی کردی---فائل/فوٹو: اے ایف پی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے ریپڈ انٹیجن ٹییسٹ (آر اے ٹی) مثبت آنے پر حکومتی سینٹر میں قرنطینہ کرنے کی شرط ختم کردی۔

این سی او سی سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے آر اے ٹی مثبت مسافروں کے لیے ہونے والی سینٹرلائزڈ قرنطینہ انتظامات فوری طور پر ختم کردی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اب ایئرپورٹس اور بارڈر ٹرمینلز پر آر اے ٹی مثبت آنے والے مسافروں کو 10 روز کے لیے خود کو ہوم قرنطینہ میں آئسولیٹ کرنا ہوگا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ قرنطینہ کے علاوہ دیگر ٹیسٹنگ کی پالیسی بدستور برقرار رہے گی۔

این سی او سی نے متعلقہ صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کو مثبت ٹیسٹ کے حمال مسافروں کا ہوم قرنطینہ یقینی بنانے کے لیے مؤثر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

خیال رہے کہ 6 دسمبر 2021 کو پاکستان نے جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والے اومیکرون کے پیش نظر متعدد ممالک پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں اور بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے ہدایات جاری کی تھیں۔

این سی او سی نے بیان میں کہا تھا کہ 'سی' کیٹیگری میں نظر ثانی کرتے ہوئے اس میں مزید ممالک کو شامل کرلیا گیا ہے اور ان ممالک سے آنے والے مسافروں کے پاکستان میں داخلے پر پابندی ہوگی اور وہ صرف مخصوص شرائط پر پاکستان کا سفر کر سکتے ہیں۔

فہرست میں مزید جن ممالک کو شامل کیا گیا تھا ان میں کروشیا، ہنگری، نیدرلینڈز، یوکرین، آئرلینڈ، سلوانیا، ویتنام، پولینڈ اور زمبابوے تھے، اس سے قبل جنوبی افریقہ، لیسوتھو، ایسواتینی، موزمبیق، بوٹسوانا اور نمیبیا کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ کے مسافروں پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

این سی او سی کے بیان میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ ممالک کی ان باؤنڈ پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ سفر لازمی ہونے کی صورت میں این سی او سی کی تجویز کردہ صحت سے متعلق ہدایات پر عمل درآمد کرنا لازمی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان ہدایات کے مطابق مسافروں کو مکمل ویکسینیٹڈ ہونا ضروری ہے جب کہ تمام مسافروں، مقامی یا غیر ملکیوں، جن کی عمر 6 سال سے زیادہ ہے ان کے پاس روانگی سے 48 گھنٹے قبل کی منفی پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ رپورٹ ہونی چاہیے اور ان کا پاکستان پہنچنے پر ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ (آر اے ٹی) کیا جائے گا۔

این سی او سی نے کہا تھا کہ منفی ٹیسٹ کے حامل مسافروں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی، تاہم جنوبی افریقہ، موزمبیق، لیسوتھو، ایسواتینی، بوٹسوانا، زمبابوے اور نمیبیا کے مسافروں کو تین دن کے لازمی قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے جس کے بعد ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ مسافر جن کا ٹیسٹ مثبت آئے گا انہیں 10 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھا جائے گا اور ان کا پی سی آر اٹھویں روز جائے گا، اگر ان کا ٹیسٹ منفی آیا تو انہیں قرنطینہ سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

این سی او سی کے بیان میں کہا گیا تھا کہ ٹیسٹ دوبارہ مثبت آنے کی صورت میں وہ قرنطینہ میں زیادہ وقت گزاریں گے یا صحت کے حکام کے مشورے کی بنیاد پر انہیں ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں