منی بجٹ کی منظوری کے بعد سوزوکی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ

19 جنوری 2022
نئی قیمتوں کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا — رائٹرز فائل فوٹو
نئی قیمتوں کا اطلاق 19 جنوری سے ہوگا — رائٹرز فائل فوٹو

منی بجٹ کی منظوری کے بعد حکومت کی جانب سے 1300 سی سی تک کی گاڑیوں پر ڈھائی فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کے پیش نظر پاک سوزوکی نے اپنی گاڑیوں کی قیمتوں مٰں اضافہ کردیا ہے۔

پاک وہیلز کی رپورٹ کے مطابق سوزوکی جانب سے گاڑیوں کی نئی قیمتوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

نئی قیمتوں کا اطلاق 19 جنوری 2022 سے ہوگا اور مختلف ماڈلز 29 ہزار روپے سے ڈیڑھ لاکھ روپے تک مہنگے ہوگئے ہیں۔

660 سی سی سوزوکی آلٹو وی ایکس کی قیمت میں 32 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اب وہ 12 لاکھ 74 ہزار روپے کی بجائے 13 لاکھ 6 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی۔

آلٹو وی ایکس آر کی قیمت 38 ہزار روپے اضافے کے بعد 15 لاکھ 8 ہزار روپے سے بڑھ کر 15 لاکھ 46 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

آلٹو وی ایکس ایل اے جی ایس ماڈل اب 17 لاکھ 4 ہزار روپے کی بجائے 17 لاکھ 47 ہزار روپے میں دستیاب ہوگا یعنی اس کی قیمت میں 43 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

1000 سی سی سوزوکی ویگن آر وی ایکس آر کی قیمت ایک لاکھ 17 ہزار روپے کے اضافے کے بعد 17 لاکھ 60 ہزار روپے سے بڑھ کر 18 لاکھ 77 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

ویگن آر وی ایکس ایل ایک لاکھ 23 ہزار روپے مہنگی ہوکر 18 لاکھ 52 ہزار کی بجائے 19 لاکھ 75 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی۔

ویگن آر اے جی ایس کی قیمت میں ایک لاکھ 34 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اب وہ 20 لاکھ 24 ہزار روپے کی بجائے 21 لاکھ 58 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی۔

اسی طرح 1000 سی سی سوزوکی کلٹس وی ایکس آر کی قیمت ایک لاکھ 26 ہزار روپے اضافے کے بعد 19 لاکھ 4 ہزار روپے سے بڑھ کر 20 لاکھ 30 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

کلٹس وی ایکس ایل ایک لاکھ 39 ہزار روپے بڑھائی گئی ہے اور اب اسے خریدنے کے لیے 21 لاکھ 5 ہزار روپے کی بجائے 22 لاکھ 44 ہزار روپے خرچ کرنا ہوں گے۔

کلٹس وی ایکس ایل اے جی ایس کی قیمت میں سب سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے کا اضافہ ہوا ہے اور اب وہ 22 لاکھ 72 ہزار روپے سے بڑھ کر 24 لاکھ 22 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

سوزوکی بولان کی قیمت 11 لاکھ 49 ہزار روپے سے بڑھ کر 11 لاکھ 78 ہزار روپے ہوگئی ہے یعنی 29 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

پاک سوزوکی کے بعد دیگر کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے مگر ان کی جانب سے یہ اعلانات کب تک ہوتے ہیں، یہ ابھی کہنا مشکل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں