وزیرداخلہ شیخ رشید نے اپوزیشن کو نالائق قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد لانے کی کوشش کی تو اپوزیشن کے 25 ارکان کم ہوجائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے اپوزیشن کے لانگ مارچ، ملک میں دہشت گردی کے واقعات اور دیگر امور پر بات کی۔

مزید پڑھیں: وزیر داخلہ کی سینیٹ میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات پر وضاحت

وزیرداخلہ نے کہا کہ اس قوم، قوم کی عظیم افواج اور دیگر اداروں نے 2001 سے 2022 تک 21 برس میں ہزاروں جانوں کی قربانی دے کر دہشت گردوں کو شکست دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان کی کامیابی کے بعد کئی رہے سہے چھوٹے چھوٹے گروپ اکادکا وارداتیں کر رہے ہیں، جوہر ٹاؤن کے بعد کل انارکلی میں واقعہ ہوا، 18 جنوری کو اسلام آباد میں دو دہشت گرد مارے گئے، جن کا کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اعتراف بھی کرلیا جبکہ ان کے مزید 6 ساتھیوں تک پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو لہر پچھلے 15 اگست کے بعد اب تک 35 سے 38 فیصد بڑھی ہے لیکن یہ ہماری قوم، افواج اور عوام کے جذبے اور مورال کو شکست نہیں دے سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انارکلی واقعے کی ذمہ داری بی این اے نے قبول کی ہے یا نہیں، ابھی پتہ نہیں ہے، 11 فروری کو یہ دونوں گروپ اکٹھے ہوئے اور بی این اے بنی ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان آگے جائے گا کیونکہ ہم نے نہ صرف 80 ہزار جانوں کا نذارانہ دیا بلکہ ڈیڑھ سو ارب ڈالر بھی ہم نے اپنی ریاست کے اس دہشت گردی کی جنگ پر خرچ کیے ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت سے کسی کا ہاتھ نہیں ہٹا، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات بالکل ٹھیک ہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے رات کو ہی تمام مسلح افواج، سول فورسز، آئی جیز، چیف سیکریٹریز، آئی جی فرنٹیئرز کور اور آئی جی رینجرز کو الرٹ رہنے کی وارننگ دی ہے اور کہا ہے کہ جاگتے رہنا ہماری قوم ان مسائل اور مصائب کا مقابلہ کرنے کے لیے سینہ تان کر کھڑی ہوئی ہے۔

'عمران خان کی حکومت کہیں نہیں جارہی، اپوزیشن اپنے فیصلوں پر غور کرے'

شیخ رشید احمد نے کہا کہ وہ لوگ جو کہہ رہے تھے کہ یہ حکومت جارہی ہے، ان کی آنکھیں بھی کھل جانی چاہیئں، عمران خان کو ابھی حلف اٹھائے ہوئے چند دن ہوئے تھے تو انہوں نے جانے کی باتیں شروع کردی تھیں اور پچھلے دنوں تو کہہ رہے تھے کہ بس دنوں کی بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہیں نہیں جارہا ہے، عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے ٹریکٹر ٹرالی کی ریلی نکالی ہے وہ ایسی ہے کہ جیسے ریڑھا اور ریڑھی کی ٹرالی نکالی ہو۔

اپوزیشن کا مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے لیڈرز آرہے ہیں، 21 مارچ اور بعض سڑکیں 22 مارچ سے بندہوں گی، آپ اپنے فیصلوں پر غور کریں۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ، بین الاقوامی معاملات ہیں اور سیکڑوں کی تعداد میں مہمان او آئی سی میں آرہے ہیں اور 23 مارچ کے پریڈ میں شریک ہوں گے، 4 دن آپ پہلے کریں یا 4 دن بعد میں کرلیں۔

'نیشنل ایکشن پلان بن چکا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں نیشنل ایکشن پلان بن چکا ہے، اس ملک میں ہم بین الاقوامی اور مقامی طور پر ایسے اداروں کو جنم دے دیا ہے جو تمام چیزوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ طالبان نے اس بات کی گارنٹی دی ہے ان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ٹی ٹی پی کے بعض گروپس سے طالبان نے پل کا کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کی شرائط اس قسم کی تھیں کہ وہ قبول نہیں کی جاسکتی اور اگر وہ قانون، آئین اور پاکستان کے جھنڈے تلے آنا چاہیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے اعلیٰ سطح پر بات ہو رہی ہے، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ اگر وہ لڑیں گے تو ان سے لڑا جائے گا، آج وہاں وہ ماحول نہیں ہے جو ہمارے خلاف تھا، آج وہاں طالبان ہے، جن کی مدد اور ان پر اس وقت جو مشکلات ہیں، ان کو دور کرنے کے لیے عمران خان ہر ملک سے اور 23 مارچ کو او آئی سی اجلاس میں سب لوگوں سے خود رابطے میں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ دراصل این ڈی ایس اور را کو افغانستان میں شکست ہوئی، افغانستان میں لڑنے والی 42 طاقتیں اور بین الاقوامی فورسز کو طالبان نے جو شکست دی، اس کے بعد ان کے بعض چھوٹے گروپ پاکستان میں دہشت گردی کی فضا بنانے چاہتے ہیں یا دہشت گردی کا کوئی عمل کرنا چاہتے ہیں اور ان شااللہ ان کو شکست فاش ہوگی۔

شیخ رشید نے کہا کہ آج پاکستان کی افواج اور پاکستانی قوم پہلے سے کہیں زیادہ تجربہ اور حوصلہ رکھتی ہے۔

'عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ نالائق اپوزیشن ملی ہے'

اپوزیشن کو ایک مرتبہ پھر تنقید کا نشانہ بناتےہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ اس کو ایک ایسی نالائق، تھکی ہوئی اور جس کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں ایسی اپوزیش ملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس اپوزیشن کا انجن دھواں دے رہا ہے وہ کہہ رہی ہے اسلام آباد آرہے ہیں، آجائیں اور شوق پورا کرلیں، آپ کیا کریں گے۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ عدم اعتماد، اپنا منہ دیکھیں، یہ منہ اور مسور کی دال، فنانس بل میں آپ کے 12 کم تھے اور اگر عدم اعتماد کی بات کی تو 25 ارکان کم ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کس منہ سے آرہے ہیں، آپ اس ملک کو لوٹا، آج جس ملک کی شرح نمو 5 اعشاریہ 37 ہے اور ریکارڈ فصلیں ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گردی کی وجہ سی پیک کا راستہ روکنے والی غیرملکی طاقتیں ہیں جو داسو اور بھاشا کا راستہ روکنے کے لیے دہشت گردی کے واقعات کیے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آپ دیکھیں گے عمران خان 5 سال پورے کریں گے، جو لوگ کہہ رہے ہیں ہم جارہے ہیں تو ان کی عقل ساتھ چھوڑ گئی ہے، نہ ہم جا رہے ہیں اور نہ آپ اس قابل ہیں کہ آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت اور کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان مکمل جنگ بندی پر اتفاق ہوگیاہے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ شہروں میں الیکشن شروع ہوچکے ہیں، بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں ہیں، ہمارے وارڈوں میں امیدوار نکل کر آرہے ہیں۔

'اپوزیشن نے غلطی کی تو نقصان ان کا ہوگا'

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے کوئی ایسی بڑی غلطی کی، جس سے جمہوری نقصان ہوا تو یہ ان کا نقصان ہوگا، یہ ان کے گلے میں بات پڑے گی، ان کے گلے میں ڈھول ڈال کر پیٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میری ان سے درخواست ہے، 23 مارچ کو 24 کرلیں 27 کرلیں یا بلاول نے بھی تاریخ دی ہے، ان کے ساتھ مل کر آئیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہماری طرف سے کوئی رکاؤٹ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے تو ہم آپ کو ہاتھ میں نہیں لیں گے، اگر آپ قانون کو ہاتھ میں لیں گے تو ہم آپ کو ہاتھ میں لیں گے، پھر کسی کو گلہ شکوہ نہیں ہونا چاہیے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی اور صدارتی نظام کا بہت شور ہے، اب تک کابینہ میں اس پر بات نہیں ہوئی ہے، سنا ہے اسمبلی میں کسی نے قرارداد بھی پیش کی ہے لیکن جس کابینہ میں حصہ ہوں وہاں ایسی کوئی تجویز نہیں آئی ہے۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نیت صاف ہے اور ان کی اللہ مدد کر رہا ہے، تھوڑی سی کھاد کی کمی ہوئی تو اللہ نے بارش کے انبار لگا دیے۔

داسو کے دہشت گردی کے واقعے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ تحقیقات ہوئیں اور ملزمان تک پہنچے ہیں، چین کو اعتماد میں رکھا ہے، چین ہمالیہ سے بلند دوست ہے، چین کی دوستی پر فخر ہے اور دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چین سے دور نہیں کرسکتی اور چین کی دوستی کو کسی کے مفاد اور خواہش پر کبھی قربان نہیں کریں گے، یہ 22 کروڑ لوگوں کا اپنے آپ سے عہد ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں