سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی، اسلحے کی بھاری کھیپ ضبط

23 جنوری 2022
دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ ، گولہ بارود برآمد کیا گیا—فوٹو:آئی ایس پی آر
دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ ، گولہ بارود برآمد کیا گیا—فوٹو:آئی ایس پی آر

سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے سرواکئی میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے اسلحے کی بڑی کھیپ برآمد کرلی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ علاقے کی تلاشی کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور آئی ای ڈی بنانے میں استعمال ہونے والا مواد برآمد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، دہشت گرد ہلاک

بیان میں مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے سے برآمد ہونے والے ہتھیاروں اور گولہ بارود میں سب مشین گنز، آر پی جی۔7 ، دستی بم اور بڑی تعداد میں مختلف اقسام کا اسلحہ شامل ہے۔

ایک ہفتے قبل سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں بھی آئی او بی آپریشن کیا تھا جس میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ دیگر دو دہشت گرد گرفتار کیے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ باوود بھی برآمد کیا گیا تھا۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ معظم جاہ انصاری نے 20 جنوری کو اسلامک اسٹیٹ گروپ خراسان کو خیبر پختونخوا کے امن کے لیے کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں:جنوبی وزیرستان: انٹیلی جنس آپریشن میں 7 فوجی شہید، 5 دہشت گرد ہلاک

معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان کے قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی کے معاملات رہے ہیں لیکن پولیس نے ریاست کی رٹ کی بحالی کے لیے فوری الیکشن لیا ہے۔

خطے میں فعال دہشت گروہوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے معظم جاہ کا کہنا تھا کہ حافظ گل بہادر گروپ شمالی وزیرستان ٹرائبل ڈسٹرکٹ کا نمایاں دہشت گرد گروپ تھا جبکہ قبائلی ضعل جنوبی وزیرستان میں مختلف گروپس فعال تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں