ماڈل، اداکارہ و گلوکارہ علیزے شاہ میڈیا کو انٹرویو دینا پسند نہیں کرتی اور ان کے بقول اس کی وجہ سماجی انزائٹی ہے۔

ڈان آئیکون کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ایسا بہت کچھ ہے جس پر میں بات کرنا چاہتی ہوں مگر کچھ کہہ نہیں پاتی۔ متعدد بار ایسا بھی ہوا کہ میرے الفاظ کو غلط انداز سے پیش کیا گیا'۔

اداکاری کے مقابلے میں نوجوان اداکارہ کا نام ہر چند ہفتوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کرتا ہے جس کی وجہ مختلف تنازعات ہوتے ہیں۔

جیسے حال ہی میں علیزے شاہ کی گاڑی میں سیگریٹ پیتے ہوئے ویڈیو ٹوئٹر پر نظر آئی اور اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ' کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں اس گاڑی میں اپنے خاندان کے ساتھ تھی؟ اگر میرے گھروالوں کو کوئی مسئلہ نہیں تو سوشل میڈیا بے نام اور بغیر چہرے کے افراد میری شخصیت کے بارے میں فیصلہ کرنے والے کون ہوتے ہیں؟'

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ اس وقت کچھ کیوں نہیں کہتی جب لوگ ان پر بہت زیادہ تنقید کررہے ہوتے ہیں، تو ان کا کہنا تھا 'میں نے احساس کیا ہے کہ خاموش رہنا ہی ٹھیک ہے، اکثر جب ایک خاتون کھڑی ہوکر اپنا دفاع کرتی ہے تو لوگ اس کی زندگی کو زیادہ مشکل بنادیتے ہیں، میرے لیے سوشل میڈیا سے دور ہوجانا زیادہ آسان ہے، میں جانتی ہوں کہ تنازعات کی زندگی 2 دن سے زیادہ نہیں ہوتی، اس کے بعد یہی لوگ میرے ڈرامے دیکھتے ہیں اور اس کے بارے میں پرجوش ہوتے ہیں'۔

انہوں نے ایک دلچسپ بات بھی بتائی 'کیا آپ کو معلوم ہے کہ ویڈیو لیک (سیگریٹ کی ویڈیو) ہونے کے فوراً بعد مجھے ایک آئٹم سانگ کی آفر بھی ہوئی؟ جس میں سیگریٹ بھی تھی اور ان کا خیال تھا کہ میں آئٹم گرل بننے کے لیے تیار ہوں۔ اس گانے کے بول بھی مضحکہ خیز تھے، میں اور میرے دوست ان کو سن کر ہنستے رہے'۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ مسلسل تنازعات کے باعث ان کے کیرئیر پر اثرات تو مرتب نہیں ہوئے تو ان کا کہنا تھا 'میری جانب آنے والے کام میں کبھی کمی نہیں آئی، بس ایک بار مجھے کم کام مل رہا تھا، ایسا اس وقت ہوا جب میرا وزن بہت زیادہ بڑھ گیا اور چہرے کیل مہاسوں کی وجہ سے سرخ ہوگیا، یہ ہارمونز کا توازن بگڑنے کا نتیجہ تھا اور مجھے ٹھیک ہونے میں وقت لگا'۔

انہوں نے مزید بتایا 'مجھے یاد ہے کہ کس طرح لوگ اس وقت میری توہین کرتے ہوئے کہتے تھے کہ میں نے اپنے ساتھ کیا کرلیا ہے۔ ہرہجوم مقامات جہاں ہر ایک میرے بارے میں بات کرتا، میں رونے کے قریب پہنچ جاتی، آخر میں دانستہ طور پر اپنے ساتھ ایسا کیوں کچھ کرسکتی ہوں؟'

علیزے شاہ نے کہا ' ہر کہانی کے 2 پہلو ہوتے ہیں، ایسا بھی کئی بار ہوا ہے جب میں نے کسی ادارے کے ساتھ کام کرنے سے اس لیے انکار کیا کیونکہ ان کے ذمے واجبات باقی تھے۔ میں ڈراما سیٹ پر برے رویے کا مظاہر نہیں کرتی، وہی کھاتی ہوں جو سب کے لیے ہوتا ہے اور مددگار بننے کی کوشش کرتی ہوں۔ تاہم اگر میں کسی تپتے ہوئے کمرے میں میک اپ کرتی ہوں جہاں ایئرکنڈیشنر نہیں، تو کیا یہ میرا حق نہیں کہ پروڈیوسر سے مطالبہ کروںَ اگر میرا میک اپ گرمی سے پگھل گیا تو میں ٹی وی اسکرین پر بری نظر آؤں گی'۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ پہلے انہوں نے کبھی اس طرح کی وضاحتیں کیوں نہیں کیں تو ان کا کہنا تھا 'آپ سمجھ سکتے ہیں کہ میرا میڈیا سے کوئی تعلق نہیں رہا، انڈسٹری میں میرے سپورٹس کی کوئی بٹالین نہیں جو میرے حق میں کھڑی ہو۔ میں مزید طعنوں اور توہین کو دعوت نہیں دینا چاہتی'۔

علیزے شاہ نے بتایا کہ انہیں ابتدا سے ہی اس طرح کے رویے کا سامنا ہوا، اسکول اور کالج میں ایسا سلوک ہوا اور جب انہوں نے کیرئیر کو سنجیدگی سے بنانا شروع کیا تو معاملات زیادہ بدتر ہوگئے۔

اب سوشل میڈیا اس طرح کے توہین آمیز رویے کا میدان بن چکا ہے اور حال ہی میں اداکارہ اس وقت بہت زیادہ اپ سیٹ ہوئیں جب برائیڈ ویک میں کیٹ واک کے دوران گرنے پر ان کا مذاق اڑایا گیا۔

ماڈلز کا کیٹ واک کے دوران اسٹیج پر گرنا غٰرمعمولی نہیں، بلکہ اکثر ایسا ہوتا ہے مگر علیزے شاہ کے گرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی تھی کیونکہ وہ کافی مضحکہ خیز تھی۔

کیٹ واک کے دوران گلوکارہ شازیہ منظور (جو ان کے ساتھ کیٹ واک کررہی تھیں) نے انہیں دوسری سمت کی جانگ گھما دیا، جس کے باعث علیزے گر گئیں اور شازیہ نے انہیں پکڑنے کی کوشش کی۔

علیزے شاہ نے ہنستے ہوئے بتایا 'اس وقت مجھے سمجھ نہیں آیا کہ گرنے پر رونا شروع کردوں یا اس کے بعد جو ہوا اس پر آنسو بہاؤں۔ وہ ایک حادثہ تھا اور میرے خیال میں شازیہ نے جوش میں مجھے مخالف سمت میں دھکا دے دیا، ہر ایک برائیڈل ویک میں گرنے سے ڈرتا ہے، مگر میں نے جو کپڑے پہنے ہوئے تھے وہ آرام دہ تھے اور میں نے جوگر بھی پہن رکھے تھے'۔

انہوں نے بتایا 'مجھے گرنے سے تکلیف نہیں ہوئی بلکہ جس طرح لوگوں نے سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا اس سے ہوئی'۔

انٹرویو کے دوران علیزے شاہ نے اپنا سب سے کامیاب ڈراما عہد وفا جبکہ پسندیدہ ساتھی اداکار دانیال ظفر کو قرار دیا۔

علیزے شاہ نے اس انٹرویو میں اور بھی کافی کچھ بتایا اور اسے انگلش میں مکمل پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں