جسٹس عائشہ کی حلف برداری، 'یہ پاکستان کی عدلیہ کے لیے تاریخ ساز دن ہے'

اپ ڈیٹ 24 جنوری 2022
چیف جسٹس گلزار احمد سپریم کورٹ کی نئی جج جسٹس عائشہ ملک سے حلف لے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
چیف جسٹس گلزار احمد سپریم کورٹ کی نئی جج جسٹس عائشہ ملک سے حلف لے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں پیر کو ایک نئی تاریخ رقم ہو گئی اور جسٹس عائشہ ملک نے پاکستان میں سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کے عہدے کا حلف اٹھا لیا جس کو سیاستدانوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی جہاں وہ آج سپریم کورٹ میں 16 مرد ججوں کے ساتھ بینچ پر بیٹھی تھیں۔

مزید پڑھیں: جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کا حلف اٹھالیا

وکیل اور حقوق نسواں کی کارکن نگہت داد نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا قدم ہے، یہ پاکستان کی عدلیہ کے لیے تاریخ ساز دن ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے ہارورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور گزشتہ دو دہائیوں سے لاہور میں ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں۔

پنجاب میں پدرانہ قانونی روایات کو واپس لانے کا سہرا انہی کے سر جاتا ہے۔

پچھلے سال اس نے عورت میں جنسی تجربات کی سطح کی جانچ کے لیے استعمال کیے جانے والے انتہائی ناگوار اور طبی اعتبار سے بدنام امتحان کو غیرقانونی قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج مقرر، نوٹیفکیشن جاری

پاکستان میں خواتین کو اکثر عصمت دری اور جنسی زیادتی کے مقدمات میں انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جسٹس ملک کی سپریم کورٹ میں ترقی پاکستانی معاشرے میں عدلیہ کے شعبے میں مزید خواتین کے داخلے کی راہ ہموار کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کا سبب بنے گی۔

وکیل اور حقوق نسواں کی کارکن خدیجہ صدیقی نے کہا کہ انہوں نے عدالتی نظام میں تمام تر رکاوٹوں کو توڑ دیا ہے اور اس سے موجودہ نظام میں دیگر خواتین کو آگے آنے کا موقع ملے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے بھی جسٹس عائشہ ملک کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسے پاکستان کے لیے ایک شاندار دن قرار دیا۔

سیاست دانوں اور اراکین اسمبلی نے حلف برداری کی تقریب کی تصاویر اور ویڈیوز کا شیئر کرتے ہوئے اسے تاریخی اور متاثر کن موقع قرار دیا۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے جسٹس عائشہ کو مبارک باد دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ یہ تصویر طاقت اور ملک میں خواتین کو بااختیار بنانے کی علامت ہے، مجھے امید ہے کہ وہ ہمارے عدالتی نظام میں اثاثہ ثابت ہوں گی۔

وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی شبلی فراز نے بھی اسے ایک متاثر کن لمحہ قرار دیا۔

پارلیمانی سیکریٹری برائے قانون ملائیکہ بخاری نے بھی تقریب حلف برداری کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لڑکیوں کو نصیحت کی کہ وہ خود پر یقین رکھیں، اپنے خوابوں کی پیروی کریں کیونکہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے تقریب کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے جسٹس عائشہ کو مبارکباد دی اور لکھا کہ یہ پاکستان کی شاندار، باصلاحیت، روشن، باہمت نوجوان خواتین کے لیے امنگوں اور امیدوں سے بھرپور تصویر ہے، اپنے خوابوں کی پیروی کریں، تبدیلی بنیں۔

جسٹس ملک کو مبارک باد دینے والوں میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان بھی شامل تھے۔

صحافی رضا رومی نے لکھا کہ جسٹس عائشہ ملک نے پاکستان کی سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کے طور پر حلف اٹھا لیا، یہ اس بات کی علامت ہے کہ گزشتہ چار دہائیوں میں خواتین کی جدوجہد نے کس طرح دقیانوسی صنفی تصورات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، ہمیں طویل سفر طے کرنا ہے لیکن یہ چھوٹی فتوحات بہت اہم ہیں۔

صحافی عنبر رحیم شمسی نے بھی اس خبر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اچھا آغاز تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں