وزیر اعظم کا کم آمدن والے طبقے کیلئے سستے گھر بنانے پر زور

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2022
وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ کورونا وائرس کے باوجود بھی تعمیراتی صنعت بند نہیں ہوئی— فوٹو: پی پی آئی
وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ کورونا وائرس کے باوجود بھی تعمیراتی صنعت بند نہیں ہوئی— فوٹو: پی پی آئی

بڑھتی ہوئی قیمتوں نے سب سے زیادہ تنخواہ دار طبقےکو متاثر کیا ہے، یہ بات تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان درست سمت میں گامزن ہے، جس کا اعتراف بین الاقوامی مالیاتی اعداد و شمار فراہم کرنے والے بھی کرچکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی کے کری روڈ پر ہاؤسنگ منصوبے کے افتتاح کے بعد خطاب میں وزیر اعظم عمران خان کہنا تھا کہ ’ بلوم برگ نے نشاندہی کی ہے کہ ملک کا مستقبل صحیح سمت کی جانب گامزن ہے جو اس بات کا اعتراف ہے کہ پاکستان کی معیشت بلندی پر آچکی ہے‘۔

وزیر اعظم عمران خان نے نشاندہی کی کہ ملک میں برآمدات اور ترسیلات زر اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے اور دعویٰ کیا کہ چار انڈیکیٹرز پر مشتمل ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں غربت میں کمی آئی ہے، ساتھ ہی دہرایا کہ کورونا وائرس کے باوجود بھی تعمیراتی صنعت بند نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سبسڈیز کی فراہمی اور گھروں کے لیے قرضوں پر سود ختم کرکے تنخواہ دار اور کم آمدنی والے طبقےکے لیے سستے گھروں کی تعمیر کے سلسلے میں سہولیات فراہم کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: ہاؤسنگ منصوبے پر حکومت سندھ سے کوئی تعاون نہیں ملا، عمران خان

انہوں نے سرکاری ملازمین کےلیے دہائیوں سے زیر تعمیر ہاؤسنگ منصوبے تین سال کی قلیل مدت میں مکمل کرنے پر وزارت ہاؤسنگ کو سہرایا اور مزید 88ہزار ہاؤسنگ یونٹس کی وقت پر وقت پر تکمیل یقینی بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

وفاقی حکومت کے ملازمین کے لیے ساڑھے 6 ارب روپے مالیت کے منصوبے کا افتتاح کیا گیا ہے جو 3 کیٹیگریز میں 588 گرے اسٹرکچر پر ہاؤسنگ یونٹ پر مشتمل ہے، اس کے علاوہ اس میں 88 کمرشل یونٹس اور کمیونٹی سینٹرز بھی موجود ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت ملک کی معیشت کو چلانے کی قوت ہے، جب یہ ترقی کرے گی تو اس کے ساتھ تقریباً مزید 30 صنعتیں ترقی کریں گی۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستان کی تعمیراتی صنعت کی ترقی کے ساتھ سیمنٹ اور اسٹیل کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے لیے ہاؤسنگ منصوبے کامکمل ہونا اہمیت کا حامل ہے یہ لوگ گھر خرید یا تعمیر نہیں کرسکتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نیا ہاؤسنگ منصوبہ ملک کے مستقبل کے لیے اہم ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گھروں کی کمی ہے ماضی میں شہری عدالتوں میں زیر التوا فورکلوزر قانون کے باعث گھروں کی تعمیر کے لیے نجی بینکوں سے آسان اقساط پر قرض نہیں لیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بینک کے قرضوں کے ذریعے 124 ارب روپے کے ہاؤسنگ منصوبے منظور ہوئے ہیں جس میں سے بینکوں سے 40 ارب روپے کے قرضے جاری کردیے ہیں۔

وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ بینکنگ مارگیج قانون کےذریعے عوام اپنے کرایے کے گھروں کا کرایہ آسان اقساط کی صورت میں اپنی ذاتی رہائش کی تعمیر کے لیے ادا کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکااور یورپ میں مارگیج فنانسنگ 80 فیصد ہے اس کے برعکس پاکستان میں یہ جی ڈی پی سے ایک فیصد سے بھی کم تھی۔

مزید پڑھیں: ہاؤسنگ منصوبے کیلئے قرض کے حصول کی رفتار سست روی کا شکار

انہوں نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں نے تنخواہ دار طبقے کو شدید متاثر کیاہے لیکن ان کی دلی خواہش ہے کم آمدن رکھنے والے شہری کم قیمت میں اپنے گھر خرید سکیں۔

وزیر اعظم سے سری لنکن وفد کی ملاقات

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق ایک الگ پیش رفت میں سری لنکا کے وزیر تجارت ڈاکٹر بندولا گناوردھنا اور ریاستی وزیر برائے علاقائی تعاون تھاراکا بالاسوریا نے وزیر اعظم خان سے ملاقات کی ۔

وزیراعظم آفس کے مطابق دونوں وزرا سری لنکا کے ایک تجارتی وفد کے ساتھ اس وقت پاکستان کے دورے پر موجود ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کا اعادہ کیا، اور دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان سری لنکا آزاد تجارتی معاہدے کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مضبوط ثقافتی رشتے کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دورہ کرنے والے وفد کی توجہ پاکستان کے بدھ مت ثقافتی ورثے کی طرف دلائی اور اس امید کا اظہار کیا کہ مزید سری لنکن مذہبی سیاحت کے لیے ملک آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں