پاکستان کی معاشی تبدیلی کیلئے اقتصادی راہداری کی ترقی کا ماڈل اپنانے پر زور

02 فروری 2022
یوجین زوکوف نے کہا کہ پاکستان ابھی تک پائیدار ترقی کا راستہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
یوجین زوکوف نے کہا کہ پاکستان ابھی تک پائیدار ترقی کا راستہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایک تحقیق میں کہا ہے کہ اگر پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی کے ماڈل پر عمل کرتا ہے تو وہ وسط، جنوبی اور مغربی ایشیائی ممالک کے لیے اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ پاکستان اقتصادی ترقی کے ماڈل کے ذریعے اقتصادی چیلنجز سے کیسے نمٹ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے60 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی منظوری

پیش لفظ میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے وسط اور مغربی ایشیا کے محکمے کے ڈائریکٹر جنرل یوجین زوکوف نے نوٹ کیا کہ پاکستان ابھی تک پائیدار ترقی کا راستہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے تاکہ اپنی تاریخی پسماندگی اور جمود سے آگے بڑھ سکے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں اصلاحات کے ذریعے پاکستان کو اپنی معیشت کو برآمدات کے ذریعے ترقی کی رفتار تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، ایک متحرک نجی شعبے کے ساتھ مسابقت کی حامل معیشت اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے علاوہ اس تبدیلی کو سپورٹ کرنے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا بہت ضروری ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ پاکستان نے اپنی بنیادی ترقی اور نمو کے فریم ورک کے حصے کے طور پر اقتصادی راہداری کی ترقی کے ماڈل پر مبنی حکمت عملی کو اپنایا اور اسے نافذ کیا ہے۔

یوجین زوکوف نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی ترقی کا ماڈل حکومت کو 2025 تک بالائی متوسط آمدنی والے درجے تک پہنچنے کے اپنے سماجی و اقتصادی مقاصد کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے تکنیکی معاونت کی منظوری دے دی

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ معیشت کو برآمدات کے ذریعے ترقی میں تبدیل کرنے کے لیے نجی شعبے کی ترقی اور ایک منصفانہ اور مؤثر ٹیکس نظام کی بھی ضرورت ہے۔

اقتصادی راہداری کی ترقی کے ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے تحقیق میں کہا گیا کہ اس کا مقصد مختلف اقتصادی ایجنٹوں کو متعین جغرافیائی علاقوں کے ساتھ جوڑ کر اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ گھریلو روابط کو بڑھا کر اور پسماندہ علاقوں کو شہری ترقی کے مراکز سے جوڑ کر اقتصادی راہداری کی ترقی کے ماڈل کو وسط، جنوبی اور مغربی ایشیائی ممالک کے لیے اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بننے میں مدد دے سکتا ہے۔

اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ ملک معاشی مراکز کی سہولت کے ذریعے مضبوط انفرااسٹرکچر اور کاروبار کے قابل بنانے والے پالیسی فریم ورک کی بنیاد پر ایک مؤثر ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ذریعے اپنی اقتصادی ترقی کو دوبارہ زندہ کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 68 کروڑ ڈالر سے زائد کی منظوری

تاہم انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں فی الحال اقتصادی راہداری کی ترقی کے ماڈل کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے انتظامی مشینری کی کمی ہے۔

مطالعے میں سی پیک کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر اسے کامیابی سے لاگو کیا گیا تو یہ بہت سے اقتصادی مقاصد کو حاصل کر سکتا ہے۔

تاہم اس حوالے سے خبردار کیا گیا کہ سی پیک اکیلے معیشت کو بہتر نہیں بنا سکتا اور اس کی حقیقی صلاحیت کے حصول کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے مدد کی ضرورت ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں