عمرامین گنڈاپور کی نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، فواد چوہدری

07 فروری 2022
وزیراطلاعات نےکہا کہ ایسے فیصلے الیکشن کمیشن کو  متنازع بناتے ہیں—فائل/فوٹو: ڈان نیوز
وزیراطلاعات نےکہا کہ ایسے فیصلے الیکشن کمیشن کو متنازع بناتے ہیں—فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کی بنیاد پر نااہل قرار دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چینلج کریں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں فواد چوہدری نے کہا کہ‘عمر امین گنڈاپور کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے’۔

مزید پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر علی امین گنڈاپور کے بھائی نااہل قرار

انہوں نے کہا کہ ‘واضع طور پر ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں مولانا فضل الرحمٰن کو شکست کا سامنا تھا ایسے میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے امیدوار کو نااہل قرار دے دیا گیا اور وہ بھی اس گراؤنڈ پر کہ ان کا بھائی انتخابی مہم کیوں چلا رہا ہے’۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ ‘ایسے فیصلے الیکشن کمیشن کو متنازع بناتے ہیں’۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور کے بھائی اور خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان سے بلدیاتی امیدوار عمر امین گنڈاپور کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نااہل قرار دے دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے 3 رکنی بینچ نے بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ عمر امین گنڈاپور کو انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا ہے جبکہ علی امین گنڈاپور کو عوامی اجتماعات سے خطاب سے روک دیا گیا ہے۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو ضلع بدر کر رکھا تھا، تاہم اب انہیں ڈیرہ اسمٰعیل خان (ڈی آئی خان) میں مشروط داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو ضلع بدر کرنے کا حکم

فیصلے کے مطابق علی امین گنڈاپور کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے، انہیں صرف گھریلو تقریبات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔

علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین گنڈاپور ڈی آئی خان سے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے تحصیل میئر کے امیدوار تھے۔

پس منظر

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 28 جنوری کو ہونے والے اجلاس میں علی امین گنڈا پور کی جانب سے بار بار ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا نوٹس لیا تھا اور انہیں اپنی پوزیشن کی وضاحت کے لیے یکم فروری کو طلب کیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ای سی پی نے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےرہنما اور وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ضلع بدر کرنے کا حکم دیا تھا۔

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوران وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے خلاف الیکشن کمیشن کا یہ پہلا اقدام نہیں تھا بلکہ پہلے مرحلے کے دوران دسمبر میں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر علی امین گنڈاپور پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈاپور پر پابندی لگا دی

ای سی پی کو بتایا گیا تھا کہ علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین گنڈا پور 13 فروری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے ڈیرہ اسٰمعیل خان کے میئر کے لیے امیدوار تھے۔

5 دسمبر کو علی امین گنڈاپور نے مہم میں حصہ لے کر اور علاقے میں ترقیاتی اسکیموں کا اعلان کرکے انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کی۔

بعد میں ای سی پی نے خلاف ورزی پر علی امین گنڈاپور پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈا پور کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی دوبارہ خلاف ورزی کی صورت میں نااہلی کی کارروائی بھی شروع ہوسکتی ہے۔

15 دسمبر کو علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک بار پھر عوامی جلسے سے خطاب کیا۔

ان مسلسل خلاف ورزیوں کے پیش نظر ای سی پی نے علی امین گنڈاپور اور ان کے بھائی کو نوٹس جاری کیا تھا اور اس کیس کی سماعت کے لیے یکم فروری کی تاریخ مقرر کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں